کورونا متاثرین کی بحالی کے لیے جعلی این جی او بنانے پرعدالت برہم

48

اسلام آباد(آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے کورونا متاثرین کی بحالی کے لیے جعلی این جی او بنانے سے متعلق کیس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ایف آئی اے نے دو خواتین کی فیس بک لڑائی پر مقدمہ درج کرلیا؟اگر فیس بک لڑائی پر ایف آئی اے کارروائی کرنے لگے تو پھر اصل کام کون کرے گا ؟ فیس بک جھگڑے پر ایف آئی اے کیسے کاروائی کرسکتا ہے؟، عدالت نے رپورٹ طلب کرلی۔گذشتہ روز رمشا نامی خاتون کی ایف آئی اے کارروائی کے خلاف درخواست پرسماعت کے دوران عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی اے نے محض درخواست پر ایک خاتون کے تمام اکائونٹس بلاک کرادیے،آج تو ہر بات انٹرنیٹ کے ذریعے ہوتی ہے کیا ایف آئی اے ہر کیس پر قانون لگا دے گا ؟سائبر کرائم قانون پر ایف آئی اے کے پاس کتنے تربیت یافتہ تفتشیی افسران ہیں؟ چیف جسسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کی خاتون افسر سے استفسار کیاکہ کیا آپ کو سائبر کرائم سے متعلق کوئی ٹریننگ بھی کروائی گئی ہے ؟ جس پر خاتون افسرنے جواب دیاکہ ہمیں سائبر قانون پر ایک ماہ کی ٹریننگ دی گئی،عدالت نے کہاکہ ایک مہینے میں تفتیشی افسران کو سائبر قانون کا کیا سکھایا گیا ہو گا؟ تفتیشی افسر نے کہاکہ سائبر کرائم قوانین سے متعلق ہمیں بنیادی نوعیت کی ٹریننگ دی گئی تھی، رمشا اور ثوبیہ سعدیہ نامی خواتین دونوں کی جانب سے درخواست موصول ہوئی تھی،خواتین کے درمیان کورونا متاثرین کی بحالی کے نام پر تنظیم بنانے اور اس میں فنڈز کے استعمال پر جھگڑا تھا،عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی۔