کوئٹہ ، کتے کے کاٹے کی ویکسین کی جعلی خریداری پر ڈی جی ہیلتھ گرفتار

56

 

کوئٹہ (آئی این پی) کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اُس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام، ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید اسپتال عبدالغفار بلوچ گرفتار، عدالت نے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منسوخ کردی، ڈی جی ہیلتھ نے قانون کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے 2 لاکھ 44 ہزار انجکشن خریدنے کی غیر قانونی منظوری دی اور بعد ازاں دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو 40 کروڑ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی بھی کردی۔ ایم ایس شیخ زید اسپتال نے بھی من پسند ٹھیکیدار کو نوازتے ہوئے مالی فوائد حاصل کیے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کے دفتر سے جانے پریس ریلیز کے مطابق کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اُس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں نیب نے ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید اسپتال عبدالغفار بلوچ کو ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر گرفتار کرلیا۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ویکسین کی جعلی خریداری کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ نے قانون کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے دو لاکھ 44 ہزار انجکشن خریدنے کی غیر قانونی منظوری دی اور بعد ازاں دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو 40 کروڑ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی بھی کردی، جبکہ کیس میں گرفتار ایم ایس شیخ زید اسپتال عبدالغفار بلوچ نے 6 کروڑ سے زائد کا ٹھیکا غیر قانونی طور پر دے کر مالی فوائد حاصل کیے۔ قبل ازیں نیب بلوچستان نے ایم ایس ڈی ڈپارٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر خورد برد میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے دیگر ملزمان سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ڈاکٹر ذوالفقار علی بلوچ نے میڈیکل ٹیکنیشن اینڈ پروپرائٹر علی عمر انٹر پرائزز، خالد بھٹی اور فقیر حسین کو بھی گرفتار کیا ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ ودیگر ملزمان نے قانون کی آنکھ میں دھول جھونک کر تقریباً 40 کروڑ سے زائد کی خطیر رقم اینٹی ریبیز انجکشن خریداری کی مد میں وصول کرکے اپنی جیبوں میں بھر لی۔ سرکاری اسٹور کے معائنے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انجکشن کی خریداری کی رقم ایڈوانس میں وصول کی گئی جبکہ سپلائی صرف سرکاری کاغذوں میں دکھائی گئی۔ کیس میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔