پاکستان ہاکی لیگ کے رواں سال انعقاد کا خواب حقیقت نہ بن سکا

204

ملکی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونیوالی پاکستان ہاکی لیگ کے رواں سال انعقاد کا خواب حقیقت نہ بن سکا، پنجاب حکومت سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہاکی لیگ کیلئے وی آئی پی سیکیورٹی دینے کیلئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو این او سی جاری نہ کر سکی جس کے بعد پاکستان ہاکی لیگ کا بڑا میلہ ا ب 2017ء میں ہی متوقع ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی کھیل ہاکی کی بحالی اور ترقی کیلئے پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی ہاکی لیگ کے انعقاد کیلئے انتھک محنت کی تھی اور اس حوالے سے اسپانسرز سمیت غیر ملکی کھلاڑیوں سے بھی ہاکی لیگ میں شرکت کے حوالے سے معاملات کو آخری مراحل میں داخل کر دیا تھا تاہم ہاکی فیڈریشن کی تمام تر کوششوں کے باوجود پنجاب حکومت پاکستان ہاکی لیگ کے کامیاب انعقاد کیلئے انہیں وی آئی پی سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے این او سی جاری نہ کر سکا جس کے باعث ہاکی فیڈریشن کا پاکستان ہاکی لیگ رواں سال منعقد کرانے کا دعوی بھی پورا سچ ثابت نہ ہو سکا کیونکہ ہاکی لیگ کے کامیاب انعقاد کیلئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو کم سے کم تین ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے ۔

 پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اولمپین شہباز سینئر کا کہنا ہے کہ فیڈریشن اب بھی پی ایچ ایل کے انعقاد کیلئے پر امید ہے ، فیڈریشن نے ہاکی لیگ میں شرکت کیلئے 30سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں سے معاملات طے کر لئے تھے جبکہ ہاکی لیگ کے انعقاد پر 20سے 30کروڑ روپے خرچ ہونے تھے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہاکی فیڈریشن این او سی کے حصول کیلئے پنجاب حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور جیسے ہی پنجاب حکومت کی جانب سے فیڈریشن کو ہاکی لیگ کے انعقاد کیلئے این او سی ملتا ہے اس کے تین ماہ بعد پاکستان میں ہاکی کا بڑا میلہ سجانے میں ضرور کامیاب ہونگے ۔ شہباز سینئر نے مزید کہاکہ پہلی پاکستان ہاکی لیگ کا رواں سال انعقاد اب مشکل نظر آتا ہے تاہم فیڈریشن ہاکی لیگ کے جلد انعقاد کرانے کیلئے پر امید ہے ۔