جعفر ایکسپریس دھماکے میں ملوث افراد کا پیچھا کر رہے ہیں،خواجہ سعد رفیق 

263

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پتوکی میں ٹرین حادثہ اور جعفر ایکسپریس میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ملوث افراد کاپیچھا کر رہے ہیں، کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا،پتوکی حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا کو 10لاکھ اور زخمیوں کو 3لاکھ روپے فی کس دئیے جائیں گے، حادثے کی ذمہ داری گیٹ کیپر پر عائد ہوتی ہے، اس کے خلاف پوری کاروائی ہو گی، سی پیک میں شامل ریلوے ٹریک کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے، جعفر ایکسپریس کی سکیورٹی کلئیرنس ملنا سوالیہ نشان ہے، اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئےخواجہ سعد رفیق نےکہا کہ آج فجر سے پہلے ایک مال گاڑی کا بس کے ساتھ تصادم ہوا، پتوکی حادثے کی ذمہ داری گیٹ کیپر پر عائد ہوتی ہے،ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج ہو گا اور ان کے خلاف پوری کاروائی ہو گی، حادثے میں جاںبحق ہونے والوں کے لواحقین کو پاکستان ریلوے دس لاکھ روپے دے گا جبکہ زخمیوں کو تین لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

 خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گزشتہ روز ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آتے آتے بچا ہے،بلوچستان میں ریلوے ٹریک پر بم نصب کیا جا رہا تھا تاہم اس دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،بلوچستان میں ریلوے ٹریکس پر بم نصب کرنے والوں کا نیا گروپ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مچھ کے قریب جعفر ایکسپریس کی بوگی نمبر تین کے نیچے دھماکہ ہوا جس سے جانی نقصان ہوا۔جعفر ایکسپریس کی بوگی نمبر چار کے نیچے ہونے والے دھماکے سے جانی نقصان نہیں ہوا،ٹرین کو سیکیورٹی کلئیرنس ملنے کے بعد روانہ کیا گیا تھا،اس بات کا بھی تعین کر رہے ہیں کہ سیکیورٹی کی لاپرواہی میں کون ملوث ہے ،بلوچستان میں سیکیورٹی کے فرائض لیویز اور ایف سی بھی انجام دے رہے ہیں۔

 وزیر ریلوے نے کہا کہ چند دن پہلے مال گاڑی اور مسافر گاڑی کا بھی آپس میں تصادم ہوا تھا۔اس حادثے کی رپورٹ آچکی ہے، ذمہ داران کو معطل کر کے کاروائی کی جائے گی۔حادثے میں ٹرین کا ڈرائیور براہ راست ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے محکمہ سے کرپشن کے خاتمہ کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے۔ ایسے لوگوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے جو اپنا کام ذمہ داری کے ساتھ انجام نہیں دے رہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سی پیک بہت لمبا منصوبہ ہے۔ جس میں خطے کی بہتری ہے،سی پیک میں کام کرنے والے چائینیز کی سیکیورٹی کا بندوبست کیا گیا ہے،جب سی پیک کی اپگریڈیشن کی جائے گی تب سیکیورٹی بھی بڑھائی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ جب بھارت پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے اس وقت عمران خان کو الزام نہیں دھرنے چائیں۔عمران خان نے پہلے بھی اسلام آباد کو یرغمال بنایا، اب حکومت کو انہیں موقع نہیں دینا چائیے۔،جب ملک معاشی طور پر بہتر ہونے لگتا ہے تب عمران خان انتشار پھیلانا شروع ہو جاتے ہیں۔عمران خان کے ووٹرز آنکھیں کھول لیں،فاسٹ باولنگ اور سیاست میں بہت فرق ہے،ملک میں جب سی پیک چل رہا ہے اور کشمیر کا مسلہ چل رہا ہے تب عمران خان اپنا انتشار شروع کر دیتے ہیں۔،ایک ایسا شخص جس کا ذہنی توازن درست نہیں اسے اسلام آباد کو یرغمال نہیں بنانے دینا چائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کر کے بھارتی میڈیا کو تنقید کا موقع فراہم کیا،عمران خان یہ ڈرامہ پہلے بھی کر چکے ہیں،حکومت کو ریڈ زون بازی گروں کے سپرد نہیں کرنا چاہیے،احتجاج کرنے کا بھی کوئی طریقہ کار ہوتا ہے،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان میں تلخ کلامی پر عمران خان جشن منا رہے ہیں،عمران خان کے ووٹرز آنکھیں کھولیں،کرکٹ میں بھی ہر وقت باؤنسر نہیں چلتا،اگر میرے ہاتھ میں ہو تو عمران خان کو ریڈ زون میں ٹکنے نہ دوں،حکومت چاہے تو عمران خان 500بندہ بھی اکھٹا نہیں کر سکتے،عمران خان نے دنیا کو قوم کے متحد نہ ہونے کا پیغام دیا،جب کوئی تباہی کرنے پر آئے تو اسے روکنا چاہیے۔