قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی ہٹ دھرمی اور دہشت گردی کے مترادف ہے،سراج الحق

344

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک پر ظالمانہ نظام مسلط کررکھا ہے ۔امام حسینؓ کا مشن تھاکہ ایک فرد اور خاندان کی بجائے قانون کی حکمرانی اور حقوق میں سب برا بر ہوں۔جمہور کی حکمرانی اور شورائی نظام ہو ۔ خزانہ کو اللہ تعالیٰ اور قوم کی امانت سمجھا جائے ۔ واقعہ کربلا ایک درسگاہ ہے جو ظلم سے ٹکرانے کا درس دیتاہے۔

جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنا پر حکمرانوں نے قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنا چاہتی ہیں ۔ غیرت کے نام پر قتل کے قانون میں فریقین کو صلح کا حق نہ دیکر اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی ۔ اس بل کو منظوری کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کوبھجوانا چاہیے تھا۔شریعت کی روح کے منافی قوانین کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔بھٹو نے عوامی امنگوں کا احترام کرتے ہوئے اپنے سوشلسٹ نظریات کو قوم پر مسلط نہیں کیا تھا ۔پیپلز پارٹی اپنے بانی کے اصولوں کی پاسداری کرے اور ملک میں آئین و شریعت کے خلاف قانون سازی کا حصہ نہ بنے ۔امام حسینؓ سے محبت اور عقیدت کا حق ادا کرنے کیلئے یزیدی نظام سے ٹکرانا ہوگا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عددی اکثریت کی بنیاد پر قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی ہٹ دھرمی اور دہشت گردی کے مترادف ہے ۔کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں قربانیاں دیکر حاصل کئے گئے ملک میں شریعت کے منافی قوانین بنائے جارہے ہیں حالانکہ ملک کا آئین اس کی قطعاً اجازت نہیں دیتا۔حکمران پارٹی دین کا احترام کرے اور خلاف شریعت قانون سازی کرکے دنیا اور آخرت کی شرمندگی مول نہ لے ۔

انہوں نے کہا کہ خون کے دریاعبور کرکے پاکستان پہنچنے والوں نے ایک لادین ریاست کیلئے نہیں قرآن وسنت کے نظام والے پاکستان کی طرف ہجرت کی تھی اور آج اگر کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں تو وہ ایک سیکولراور لبرل پاکستان کیلئے نہیں بلکہ اسلامی پاکستان کیلئے یہ ساری سختیاں برداشت کررہے ہیں ۔آئین میں اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کوتسلیم کیا گیا ہے اور اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ ملک میں قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا۔حکمراوں نے غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے جو بل پاس کیا ہے وہ سراسرشریعت اور آئین کے خلاف ہے ۔ہم نے تجویز دی تھی کہ اسمبلی سے پاس کردہ اس بل کو اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف ریفر کردیا جائے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے قومی خزانے کو شیر مادر سمجھ رکھا ہے ۔ پچھلے عرصے میں ایک خاندان کی سیکیورٹی پر غریب عوام کا سات ارب نوے کروڑ رو پیہ خرچ ہوا ۔انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ نے اپنا سر دیدیا مگر ظلم و جبر اورآمرانہ حکومت کے سامنے سرنہیں جھکایا ،امام حسینؓ اپنا ذاتی اقتدار نہیں بلکہ قرآن و شریعت کی حکمرانی چاہتے تھے جس کیلئے انہوں نے اپنے پورے خاندان کو قربان کرکے قیامت تک کیلئے امت کو یہ پیغام دیا کہ دنیا میں عزت اور وقار اور آخرت میں کامیابی اور رضائے الہیٰ کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ظلم کے سامنے سرنہ جھکایا جائے اور اگر شریعت کے احیاء اور بقا کیلئے جان کا نذرانہ بھی دینا پڑے تو دریغ نہ کیا جائے۔