بجلی کے نرخوں میں کمی کا اطلاق کراچی کے صارفین پر بھی کیا جائے،حافظ نعیم الرحمن

282

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نےنیپر اکی جانب سے ملک بھر میں فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں 2روپے 56پیسے فی یونٹ کی کمی کے نوٹیفکیشن میں کراچی کے صارفین پر اطلاق نہ کرنے اور چند روز قبل کے الیکٹرک کو کراچی کے صارفین کے لیے 5پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی سستی کرنے کے فائدے سے کراچی کے عوام کو محروم رکھنا اور کراچی کے عوام کے لیے نرخوں میں اضافے کرنا سراسر ظلم و زیادتی اور ناانصافی ہے ۔ یہ دوہرا معیار کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف اور کے الیکٹرک کو مالی فوائد پہنچانے کی کوشش ہے۔

 حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے عوام کے ساتھ ظلم اور امتیازی سلوک بند کیا جائے ۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے میں کمی کا اطلاق کراچی پربھی کیا جائے اور کے الیکٹر ک کو نرخوں میں اضافے کی منظوری کا فیصلہ بھی واپس لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ کے ای ایس سی میں پائی جانے والی بد ترین بد انتظامی اور مالی بد عنوانی کے سبب اس کی نجکاری کی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ،اس کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور صارفین کو بلا تعطل سستی بجلی فراہم کرنا تھا ۔لیکن کراچی کے شہری بوگس بلنگ ،طویل لوڈشیڈنگ ،آئے دن بجلی مہنگی ہوجا نے کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہیں ۔

شہریوں سے مختلف ناموں سے اربوں روپے کا جبری بھتہ وصولی معمول کا حصہ بن گیاہے ۔معاہدے کے مطابق 1100میگاواٹ بجلی پیدا کرنا تھا جس میں صرف 360میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوسکا ، میٹر ریڈنگ کے ذریعے عوام سے زائد بل وصول کیے جارہے ہیں ،ڈبل بینک چارجز وصول کیے جارہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وفاق سے 400ارب روپے سبسڈی کے نام سے وصول کیے گئے ، فیول ایڈجسمنٹ کا فائدہ عوام کو نہیں ملا ، بوگس وایوریج بلنگ مسئلہ ہے جس میں روزانہ ڈھائی سے تین ہزار افراد شکایات درج کراتے ہیں جس پر وفاقی محتسب کے ادارے نے کے الیکٹرک کے خلاف فیصلے بھی دیئے ہیں مگر کے الیکٹرک ان فیصلوں پر عمل نہیں کر تا ، کنڈا سسٹم کا نظام اب تک قائم ہے جس میں غریب عوام کے پیسوں کو لوٹا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور آئے دن اس کے نظام میں آنے والے فالٹس کی وجہ سے کراچی کی معاشی واقتصادی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں بجلی کے بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی کی سپلائی بھی متاثر ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے شہری شدید گرمیوں میں دہرے عذاب کا شکار ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نج کاری کے عمل میں متحدہ قومی موومنٹ اور پرویز مشرف پوری طرح شریک تھے اور آج کراچی کے عوام کے الیکٹرک کی وجہ سے جس ذہنی وجسمانی اذیت کا شکار ہیں اس کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے اور متحدہ آج جتنی بھی مظلوم بن جائے لیکن وہ اس سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی ۔