انکل الطاف اور نواز شریف کو کبھی غدار نہیں کہا ، بلاول بھٹو

327

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انکل الطاف کو کبھی غدار نہیں کہا ،وہ کراچی کی سیاسی حقیقت تھے اور ہیں،میرے بارے میں کہا گیا کہ میں نے وزیراعظم نواز شریف کے بارے میں غدار کا لفظ استعمال کیا،میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم کو غدار کہوں،میں نے صرف یہ کہا تھا کہ مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو۔

جمعہ کے روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے بات ہوئی ہے اور سینیٹ میں اس حوالے سے بل کی منظوری بابت بھی بات کی، تاکہ اس اہم موقع پر قومی اتحاد اور یکجہتی کیلئے وزیراعظم کو مولانا فضل الرحمان پانامہ سے متعلق تحقیقات کے لئے رضامند کریں ۔

وفاقی دارالحکومت کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مولانا فضل الرحمان مل کر پی ٹی آئی کی سولو فلائٹ کو ناکام بنانے کیلئے30اکتوبر سے پہلے پانامہ پیپرزکے بارے میں کسی نتیجہ پر پہنچنے کے خواہشمند ہیں، پی پی پی اور مولانا فضل الرحمان 30اکتوبر سے پہلے وزیراعظم میاں نواز شریف کو کسی قابل قبول حل پر رضامند کرنے کیلئے متحد ہوئے ہیں تاکہ عمران کی سولو فلائٹ کے غبارے سے ہوا نکال جاسکے،

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو آج کہہ رہے ہیں کہ آصف علی زرداری کو مائنس کیا جائے کل میرے نانا کو مائنس کیا گیا اور پھر میری والدہ متحرمہ بے نظیر بھٹو کو مائنس کر دیا گیا اور اس سے پہلے میرے ماموں میرمرتضیٰ بھٹو اور شاہنواز بھٹو کو بھی مائنس کیا گیا اور کل کو یہ بھی کہیں گے کہ بلاول بھٹو کو بھی مائنس کر دیا جائے، انہوں نے کہا کہ عمران کے منہ سے غلط پیغام گیا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر قطعی غلط ہے کہ ہم کوئی سازش کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں، کشمیر میں اس وقت کشمیری بھائیوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں، ہم قومی یکجہتی اور کشمیریوں کی جدوجہد کو کامیاب کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔

 انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے کہا کہ جب میں چھوٹاسا تھا تو اس وقت بھی مولانا فضل الرحمان سے ملا کرتا تھا اور اب بھی یہ میرے انکل ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے الطاف انکل کو کبھی غدار نہیں کہا وہ کراچی کی سیاسی حقیقت تھے اور اب بھی ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے کبھی وزیراعظم میاں نواز شریف کو بھی غدار نہیں کہا وہ محب وطن پاکستانی اور سیاستدان ہیں، میرے ان سے خارجہ پالیسی پر بے شمار اختلافات ہیں لیکن میں نے انہیں غدار نہیں کہا البتہ یہ ضرور کہا تھا کہ جو وزیراعظم اپنی نواسی کی شادی میں مودی کو بلالے تو اسکو ایک دھکا اور دو،میں بے نظیر کا بیٹا ہو ں ملک کے وزیر اعظم کو کبھی غدار نہیں کہہ سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ مولانا فضل الرحمان میرے بابا آصف علی زرداری کے دوست بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے کہا ہے کہ پانامہ لیکس معاملے پر ہمارا ساتھ دیں، نوازشریف جتنا جلدی بات کو سمجھیں گے انکے لئے اچھاہے ،مولانا صاحب انہیں سمجھائیں کہ پانامہ کا معاملہ حل کریں ۔

 اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلاول کو اپنی رہائش گاہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔ہمار مذہب ،آئین اور جمہوریت ایک ہے ،ایک ہیں اور مل کر کام کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ ہم مشترکہ نقاط پر تعاون کیلئے تیار ہیں ،پہلے بھی تعاون کیا اور مستقبل میں بھی کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا قومی معاملات میں کردار قابل ستائش ہے ،مستقبل میں بھی بہتر روابط جاری رکھیں گے ۔