روس نے شام میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کردیا

158

شام میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی فرانس کی قرارداد کو روس نے ویٹو کردیا۔قراردادشام کے جنگ زدہ شہر حلب میں فضائی حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سلامتی کونسل کے پندرہ ارکان پر مشتمل اجلاس میں فرانس کی پیش کردہ قرارداد پر رائے شماری کی گئی۔ قرارداد کی حق میں 11اورمخالفت میں2 ووٹ ڈالے کئے اور دو نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیاجبکہ چین غیر حاضر رہا۔ قرارداد کی منظوری کے باوجود روس نے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے قرارداد ناکام بنا دی۔ روس نے پانچویں بار اقوام متحدہ میں پیش کی گئی شام میں  جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو ویٹو کیاہے۔سلامتی کونسل میں شام کے شہر حلب میں جنگ بندی کے مطالبے پرمبنی قرارداد ویٹو کیے جانے پر برطانوی حکومت کی طرف سے شدید تنقید کرتے ہوئے روس کوشام میں جاری قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

اس سے قبل فرانسیسی وزیر خارجہ جان مارک ایرولٹ نے سلامتی کونسل کےجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ حلب میں جاری لڑائی سے شہربدترین تباہی سے دوچار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری حلب کو بچانے کے لیے مداخلت نہیں کرتی تو ہم ہمیشہ کے لے حلب کو کھو دیں گے۔