چیف جسٹس کے ریمارکس جمہوریت کے دعوایدار حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے،سراج الحق

271

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے ریمارکس جمہوریت کے دعوایدار حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ملک پر جمہوریت کے نام پر 70سال سے بدترین آمریت اورخاندانی بادشاہت کا راج ہے ۔حکمران جمہوری قدروں کو پامال کررہے ہیں اور تمام ادارے حکمرانوں کی خود غرضیوں کی وجہ سے تباہی اور بربادی سے دوچار ہیں ۔ چیف جسٹس کے ریمارکس سو فیصد حقیقت پر مبنی ہیں اور اس نے ہمارے موقف پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے کہ یہاں انتخابات کے نام پر عوام کے ساتھ ایک فراڈ ہوتا ہے ،جاگیر دار اور سرمایہ دار اپنی دولت کے بل بوتے پر الیکشن یرغمال بنا لیتے ہیں اور عوام کو اپنی آزادانہ مرضی سے اپنے ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا ۔کرپٹ اور بدیانت لوگ اربوں روپے انتخابات میں جھونک کر سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اسمبلیوں میں پہنچ کر کھربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن اپنے قوانین پر عمل درآمد کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے ۔ان حالات میں ضروری ہے کہ عوام اپنا انتخابی رویہ بدلیں اور ملک میں دیانت دار اور عوام کی حقیقی نمائندہ قیادت لانے اور ان چوروں اور لٹیروں کے ٹولے سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ جماعت اسلامی کی ذیلی و برادرتنظیموں کے سربراہان کے اجلاس اور بعد ازاں جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں پاکستان انجینئر فورم ،نیشنل لیبر فاؤنڈیشن ،جے آئی یوتھ ،پاکستان تحریک محنت ،اسلامک لائیرز موومنٹ ،اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان ،جمعیت طلبہ عربیہ ،اتحاد العلماء پاکستان و دیگر تنظیموں کے مرکزی ذمہ داران نے شرکت کی ۔

سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں کے احتساب مخالف رویے نے کرپشن کو معاشرے کا ناسور بنا دیا ہے اور کرپشن کا کینسر پورے معاشرے میں پھیل چکا ہے ۔نیب سمیت کرپشن روکنے کے درجنوں ادارے ہیں جن پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں مگر کرپشن دن بدن بڑھتی جارہی ہے اور یہ ادارے خود کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں ۔نیب کھربوں لوٹنے والوں سے چند کروڑ لیکر باقی معاف کردیتا ہے ۔نیب کوقومی دولت ہڑپ کرنے والوں کو معاف کرنے کا حق کس نے دیا ہے ۔اینٹی کرپشن کے اداروں کو اب عوام’’ آنٹی کرپشن ‘‘کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔چیف جسٹس نیب اور اینٹی کرپشن کے دیگر ناکام اداروں کے خلاف ازخود نوٹس لیکر قو م کو ان لٹیروں سے نجات دلائیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستانی عوام اسلام سے محبت کرتے ہیں اور ملک کی نوے فیصدسے زائد آبادی پاکستان میں شریعت کا نفاذ چاہتی ہے ۔تازہ ترین عالمی سروے کے مطابق خیرات دینے میں پاکستانی دنیا بھر میں سب سے آگے ہیں ،اسی طرح دنیا بھر میں حفاظ قرآن کی تعداد سب زیادہ پاکستان میں ہے ،حج کے بعد سب سے زیادہ قربانی پاکستان میں کی جاتی ہے ،مغربی میڈیا کی پردہ مخالف مہم کے باوجود پاکستانی عورت اسلامی کلچر اور تہذیب سے محبت کرتی ہے ۔لیکن اس سب کے باوجود برسر اقتدار استحصالی طبقہ کی بداعمالیوں اور عیش و عشرت کیلئے قومی اثاثوں میں نقب زنی نے قوم کے مجموعی نیک اعمال پر پانی پھیر نے کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے لادینی نظام حکومت اور سودی معیشت سمیت اللہ تعالیٰ کے احکامات سے بغاوت کے تباہ کن رویوں کا خاتمہ چاہتی ہے اور اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی واحد جمہوری اور پروگریسو جماعت ہے جس پر کسی جاگیر دار اور سرمایہ دار کا قبضہ نہیں بلکہ جماعت اسلامی کے کسی منصب پر کوئی جاگیردار اور سرمایہ دار موجود نہیں۔ جماعت اسلامی ڈاکٹرز ،انجینئرز ،طلبا ،اساتذہ اور وکلاء سمیت زندگی کے ہر شعبہ میں موجود دیانتدار لوگوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے تاکہ سب مل کر ملک و قوم کو ترقی اورخوشحالی کے راستہ پر گامزن کرسکیں۔