شامی جنگ جیتنے کیلئے حلب پر مکمل قبضہ بہت ضروری ہے،بشار الاسد 

260
بشارالاسد کا امریکا نواز کردوں سے جنگ کا عندیہ
بشارالاسد کا امریکا نواز کردوں سے جنگ کا عندیہ

شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ حلب میں ان کی فتح سے یہ شہر ایک ایسا سپرنگ بورڈ بن جائے گا جہاں سے پورے ملک پر دوبارہ قبضہ کیا جا سکتا ہے۔

ایک روسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے شامی صدر نے کہا کہ اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس علاقے کی ‘صفائی جاری رکھی جائے’ اور باغیوں کو ‘واپس’ ترکی دھکیل دیا جائے۔شام اور اس کے اس کے اتحادی روس نے باغیوں کے زیرِ قبضہ شہر حلب پر حالیہ ہفتوں میں شدید بمباری کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ بڑا شہر ہونے کے ناطے ایک سپرنگ بورڈ کا سا کام کرے گا اور یہاں سے دوسرے علاقوں تک جایا جا سکے گا، اور دوسرے علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کروایا جا سکے گا۔انھوں نے کہااس علاقے کی صفائی جاری رکھی جائے گی اور دہشت گردوں کو ترکی واپس دھکیل دیا جائے گا، تاکہ وہ وہیں واپس چلے جائیں جہاں سے آئے ہیں، یا پھر انھیں قتل کرنا ہو گا۔ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی شامی حکومت کے خلاف لڑنے والی تنظیموں کا بڑا حامی ہے۔ اس کے علاوہ خلیجی ملک اور مغرب بھی ان کی حمایت کرتے ہیں۔اگست میں ترک فوجیں کرد باغیوں اور دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں کو اپنی سرحد سے دور رکھنے کے لیے شامی سرحد کے اندر گھس آئی تھیں۔

بشار الاسد نے ترکی کے اس اقدام کو ‘بین الاقوامی قوانین، اخلاقیات، اور شامی خودمختاری کے خلاف دراندازی’ قرار دیا۔اسی دوران سفارتی میدان میں روس اور امریکہ ہفتہ کو شام میں جاری چھ سالہ جنگ ختم کرنے کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے والے ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری اور روسی وزیرِ خارجہ سرگے لاوروف ہفتے کے روز ترکی، سعودی عرب اور قطر کے اپنے ہم منصبوں سے سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزین میں ملیں گے۔اس کے علاوہ کیری اتوار کے روز لندن میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔اس سے قبل امریکہ نے حلب پر فضائی حملوں کے بعد روس سے شام کے معاملے پر مذاکرات معطل کر دیے تھے۔