قوم ?و جو??شل ?م?شن پر م?مل اعتماد ??، سراج الحق

246

سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قوم کو جوڈیشل کمیشن پر مکمل اعتماد ہے امید ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردے گا اور آئندہ کیلئے انتخابی دھاندلی کے تمام دروازے بند ہوجائیں گے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کو چاہیئے کہ ایک دوسرے پرالزامات کی بوچھاڑ کرنے کے بجائے جوڈیشل کمیشن کے فیصلہ کا انتظارکرےاور جوڈیشل کمیشن جو فیصلہ کرے اسے دل و جان سے تسلیم کرکے اس پر عمل کرے۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ عوام کا جمہوریت اور انتخابی نظام پر سے اعتماد ختم ہوچکا تھا جسے بحال کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ انتہائی اہم کردار ادا کرے گا اگر حکمرانوں نے ڈلیور نہ کیا اور اپنے پہلے دوسال کی طرح باقی تین سال بھی محض باتوں اور دعوﺅں میں گزار دیئے تو آئندہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے لوگ گھروں سے نکلناپسند نہیں کریں گے۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ مائنس الطاف فارمولے سے کام نہیں چلے گا جس نے جتنا جرم کیا ہے اسے اتنی سزا ملنی چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ قوم ایم کیوا یم پر لگائے گئے الزامات کی شفاف تحقیقات چاہتی ہے ۔اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے ایم کیو ایم کو گود میں بٹھانے والی حکومتی جماعتیں نہ صرف ایم کیو ایم کے جرائم سے واقف تھیں بلکہ ان پر پردہ بھی ڈالتی رہیں۔ انکا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی بالادستی ہی کراچی کے مسائل کا واحد علاج ہے ۔ایم کیو ایم کے ساتھ اقتدار شیئر کرنے والی پارٹیاں قوم سے معافی مانگیں۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی طرح حکومتی جماعتیں بھی ایم کیو ایم سے خوفزدہ تھیں اسی لئے سب کچھ جانتے ہوئے بھی انہوں نے نہ صرف ایم کیوا یم کو اپنے ساتھ حکومت میں شامل رکھا بلکہ اس کے تمام جرائم سے بھی آنکھیں بند کئے رکھیں اور اسے کھل کھیلنے کا موقع دیا ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات میں کوئی نئی بات نہیں ، تمام جرائم کا خفیہ ایجنسیوں اور میڈیا کو بہت پہلے سے پتہ ہے لیکن جس نے بھی ان کو بے نقاب کرنے کی جرت کی اسے راستے سے ہٹا دیا گیا۔

 سراج الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر اپنا تسلط قائم کررکھا ہے ،پولیس سمیت کراچی کے سرکاری اداروں میں 20تا 25ہزار وہ لوگ ہیں جن کی بھرتیاں باقاعدہ ایم کیو ایم کے دباﺅ سے کی گئی ہیں ۔یہ لوگ تنخواہیں سرکاری اداروں سے لیتے ہیں اورکام ایم کیو ایم کیلئے کرتے ہیں۔ سیکڑ انچارج اپنے علاقوں کے بے تاج بادشاہ ہیں جن کے اشاروں پر سرکاری افسران بھی ناچتے دکھا ئی دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری اداروں سے گھوسٹ ملازمین اور سیاسی بھرتیوں کا خاتمہ کردیا جائے تو سرکاری سسٹم میں بہتری لائی جاسکتی ہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کیلئے جانے والے وکلاءکو زندہ جلا دیا گیا مگر انہوں نے بھی اس پر از خود نوٹس لینے کی بجائے خاموشی ہی میں عافیت سمجھی ۔

 سینیٹر سراج الحق نے عالمی یوم یتامیٰ کے حوالے سے کہا کہ یتیموں ،بیواﺅں اور غربا و مساکین کی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے مگر کسی حکومت نے بھی اس اہم ترین ذمہ داری کی طرف توجہ نہیں دی ،جس کی وجہ سے پرائیویٹ تنظیموں اور این جی اوز کو میدان میں آنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاﺅنڈیشن یتیموں کی کفالت کا ایک منظم اور مربوط پروگرام چلارہی ہے جبکہ الخدمت فاﺅنڈیشن یتیم بچوں کی تعلیم اوررہائش کے لئے آغوش کے نام سے ملک بھر میں ادارے قائم کررہی ہے جہاں اب تک چار ہزار یتیم بچوں کو تعلیم ، صحت اور رہائش کی سہولیات دی گئی ہیں اور اس سال کے آخر تک یہ تعداد دس ہزار تک بڑھانے کا ہدف ہے۔