سکھر ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معرا ج الہدی صدیقی نے کہا ہے کہ نا اہل قیادت کو دوبارہ لانے کے لیے راستے بنائے جا رہے ہیں جو عدالتی فیصلوں کی توہین ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر ضلع سکھر مولانا حزب اللہ جکھرو بھی موجود تھے۔صوبائی امیر نے کہا کہ حکمرانوں نے خطرناک روش اختیار کررکھی
ہے، ملک کی معزز عدالتوں سے نا اہل قرار پانے والی قیادت کے لیے قانون سازی کے ذریعے غیر قانونی راستے کھولے جانے کا رویہ صحت مند جمہوری سیاسی ماحول کے لیے انتہائی خطرہ بنا ہوا ہے جس کا نتیجہ ملک و قوم کے لیے بہتر نہیں ہو گا، عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کیا جائے اور ان فیصلوں کو غیر موثر بنانے کے دروازے کھولنے کی کوششیں بند کی جائیں۔ پاکستان کے عوام مشکلات کا شکار ہیں،قوم کو کرپشن کے بھیانک سائے سے محفوظ رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام منتظر ہیں کہ انہیں تعلیم صحت روزگار سمیت دیگر بنیادی سہولیات کب میسر ہوں گی۔
سندھ کے عوام حکمرانوں سے مایوس ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام اگر مسائل کا حل اور ترقی کرنا چاہتے ہیں تو انہیں محب وطن، امانت دار اوردینی قیادت کو سپورٹ کرنا ہوگا۔علاوہ ازیں صوبائی امیرڈاکٹر معرا لہدیٰ کی زیر صدارت جماعت اسلامی ضلع سکھرکی ضلعی شوریٰ کااجلاس عبیدی ہال سکھر میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں نائب قیم صوبہ سندھ عبدالحفیظ بجارانی ، امیر ضلع سکھر مولانا حزب اللہ جکھرو، پروفیسر مسعود علی خان ، مولانا سلطان احمد لاشاری ، زبیر حفیظ، غلام غوث غازی، سرفراز صدیقی ، سہیل قریشی ، اکرم راجپوت، عبدالحلیم تنیو سمیت دیگر ذمے داران و اراکین شوریٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں جماعت اسلامی ضلع سکھر کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جبکہ امیر ضلع مولانا حزب اللہ جکھرو نے تنظیمی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پرامیر صوبہ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے امرائے جماعت و اراکین شوری کو ملک و صوبہ کی سیاسی صورتحال اور جماعت اسلامی کے لیے اہداف و کام کے حوالے سے ہدایات دیتے کہا کہ جماعت اسلامی کی تنظیمی دعوت کو عام کر دیا جائے، عوامی رابطہ مہم کو موثر بنا کر لوگوں کو ملکی صورتحال میں جماعت اسلامی کے اہم کردار اور ضرورت کے حوالے سے آگاہی دی جائے۔