انتخابات بل کی منظوری کیلیے اسمبلی کا اجلاس 5 اکتوبرکوبلانے کا فیصلہ

144

اسلام آباد(صباح نیوز) ترمیمی ’’انتخابات بل 2017ء ‘‘ کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے اجلاس 5 اکتوبر 2017ء کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا،سینٹ کی ترامیم پر یہ بل دوبارہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے، وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو سینیٹ کی ترامیم سے آگاہ کردیا گیا ہے،اپوزیشن جماعتیں کسی سزایافتہ شخص کو بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کی اجازت ملنے سے متعلق شق203میں رسماً ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کرنے کوشش کریں گی تاہم قومی اسمبلی پہلے ہی اس شق کی 22اگست کو کثرت رائے سے منظوری دے چکی ہے خیال کیا جارہا ہے کہ حکومت اپوزیشن میں اس معاملے پر خاموش مفاہت ہوچکی جسے مستقبل میں عمران خان اور آصف علی زرادی کی عدالتوں میں زیرسماعت ممکنہ نااہلی کا پیشگی انتظام تصور کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سینیٹ سے منظور شدہ بل کی قومی اسمبلی سے منظوری پر اسے صدارتی توثیق کے لیے ایوان صدر بھیج دیا جائے گا صدر ممنون حسین کی جانب سے’’انتخابات بل 2017ء ‘‘ بل پر دستخط کے نتیجہ میں عدالت عظمیٰ سے نا اہل قرار دیے جانے والے سبکدوش وزیراعظم محمد نوازشریف کی پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر بننے کی راہ ہموار ہو جائے گی جبکہ ایک اورنئے مجوزہ بل میں نااہلی کی مدت کا تعین کیا جا رہاہے جو پانچ یا تین سالہ مقرر کرنے کی تجویز ہے ۔ حکومت نے انتخابات بل 2017ء میں سینٹ سے منظور ترامیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے وزیراعظم اور پارٹی قیادت کو سینیٹ سے منظور ترامیم کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے قومی اسمبلی سے ان ترامیم کی منظوری کے لیے اصولی طور پر پانچ اکتوبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اجلاس اکتوبر کے تیسرے ہفتے تک جاری رہے گا۔