لاہور (آن لائن) ملی مسلم لیگ کے ترجمان تابش قیوم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 4میں آزاد امیدوار حاجی لیاقت علی خاں کو بھیجے گئے نوٹس میں ملی مسلم لیگ کو کالعدم لکھنے پر شدید احتجاج کیا اور کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو کالعدم قرار دینا الیکشن کمیشن کا نہیں اعلیٰ عدلیہ کا کام ہے۔ اگر ایسا کوئی نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن نے جاری کیا ہے تو اسے سامنے لایاجائے تاکہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جاسکے۔ الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے تاہم بغیر نوٹیفکیشن جاری کئے اسی طرح کے نوٹس جاری کرنے سے اس کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان اٹھتے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ہم قانونی ماہرین کی مشاورت سے جلد ریٹرننگ آفیسر کو لیگل نوٹس بھیجیں گے۔ ملی مسلم لیگ ایک آئینی اور قانونی حیثیت رکھنے والی سیاسی جماعت ہے جسے کالعدم لکھنا آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ این اے 4میں حاجی لیاقت علی خاں آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور انہیں تھرماس کا انتخابی نشان بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے الاٹ ہوا ہے۔ ملی مسلم لیگ نے بعض دوسری سیاسی و مذہبی جماعتوں کی طرح ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ تابش قیوم نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو اپنی غیر جانبدارحیثیت کو برقرار رکھنا چاہیے اور حکومتی دباؤ کا شکار ہو کر ملی مسلم لیگ کیخلاف ایسے اقدامات نہیں اٹھانے چاہئیں جن سے اس کا وقار مجروح ہوتا ہو۔