کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کی پرنسپل پروفیسر انجم الرحمن کا داخلوں میں بدعنوانیوں، قواعد کی خلاف ورزیوں اور بد انتظامیوں کے باعث تبادلہ کر کے محکمہ صحت سندھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے پہلے ہی لیاری میڈیکل کالج کو ’’گرے لسٹ‘‘ میں شامل کر رکھا ہے،
ایڈیشنل سیکریٹری صحت سندھ نے تبادلے اور تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ دیا ہے، تین رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی جو 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پروفیسر انجم الرحمن کو اگست2013ء4 میں محترمہ شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کا پرنسپل تعینات کیا گیا تھا مگر وہ پانچ برس کا عرصہ بیت جانے کے باوجود میڈیکل کالج کے لیے کوئی قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکیں، اس کے برعکس اس عرصے میں ان کے خلاف داخلوں کے عمل میں بے قاعدگیوں، نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں، بد عنوانیوں اور بد انتظامیوں کے شکایات میں اضافہ ہوتا چلا گیا ،
جس سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے لیاری میڈیکل کالج کو ’’گرے لسٹ‘‘ میں شامل کر دیا گیا۔ مختلف اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا پر لیاری میڈیکل کالج اور پرنسپل پروفیسر انجم الرحمن کے خلاف خبروں کے چلنے کے باعث محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹر عثمان چاچڑ نے ان کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے ان کا فوری تبادلہ کر دیا ہے اور انہیں محکمہ صحت سندھ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے،
اور ان کی جگہ نوٹی فکیشن نمبر SOI(SG&CD)۔2/4/2013 (H۔110) کے ذریعے پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر شعیب گانگٹ کو فوری طور پر آئندہ احکامات تک پرنسپل لیاری میڈیکل کالج تعینات کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری صحت ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ کی جانب سے وزیر صحت اور چیف سیکریٹری کو لکھے گئے نوٹ نمبر 1059 مورخہ 02 اکتوبر 2018ء کے مطابق لیاری میڈیکل کالج کی پرنسپل اپنی تعیناتی اگست 2013ء سے تاحال کوئی قابل ذکر کارکردگی دکھانے سے قاصر رہیں،
جب کہ اس دوران ان کے خلاف داخلوں کے عمل کے دوران مالی بدعنوانیوں، بے قاعدگیوں اور بد انتظامیوں کی شکایات ملتی رہیں جن کو مسلسل پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا بھی شائع کرتا رہا۔ ان کا پانچ سالہ دور لیاری میڈیکل کالج کے انتہائی خراب رہا۔
ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے لیاری مڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر انجم الرحمن کے خلاف تین رکنی کمیٹی پروفیسر سعید قریشی (وائس چانسلر ڈاو 191 یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز)، پروفیسر سرور قریشی (پرنسپل سندھ میڈیکل کالج) اور ڈاکٹر اعجاز احمد خان زادہ (او ایس ڈی بی ایس۔19 محکمہ صحت) پر مشتمل قائم کر کے بدعنوانیوں اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کے بعد تمام تفصیلات 15 دن کے اندر جمع کرانے کی ہدایت کی ہے اور چیف سیکریٹری سے کمیٹی کے قیام کی منظوری کی درخواست کی ہے۔