پام آئل کے شعبے میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز قائم کرے۔ احمد حسن مغل
اسلام آباد : اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان مقامی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بڑی مقدار میں پام آئل درآمد کرتا ہے جبکہ انڈونیشیا پام آئل پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا کے سرمایہ کار پاکستان میں پام آئل تیار کرنے کیلئے سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز پر توجہ دیں جس سے پاکستان کا درآمداتی بل کم ہو گا اور دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2017-18کی پہلی ششماہی میں پاکستان کے پام آئل کی درآمد میں 23فیصد اضافہ ہوا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اس تیل کی کتنی مانگ پائی جاتی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا پاکستان میں پام آئل کی پیداوار بڑھانے کیلئے تعاون کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈونیشیا سفارتخانے کے منسٹر کونسلر اور اقتصادی و کمرشل شعبے کے سربراہ وسنوسوری ہتووموسے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے چیمبر کا دورہ کیا اور چیمبر کے عہدیداران سے دونوں ممالک کے کاروباری تعلقات کو بہتر کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا باہمی تجارت کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ دونوں کی دوطرفہ تجارت 2.5ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جو ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ممالک نجی شعبوں کے ساتھ تعاون کریں تو باہمی تجارت 8ارب ڈالر سالانہ تک جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترجیحی تجارت کے معاہدے پر نظرثانی کے دوران انڈونیشیا نے پاکستان کیلئے 20اضافی ٹیرف لائنز کی منظوری تھی لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ انڈونیشیا ان ٹیرف لائنز کی توثیق کرے جس سے دوطرفہ تجارت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری میں انڈونیشیا کے صدر نے ایک تجارتی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر دونوں ممالک نے متعدد شعبوں میں تعاون کو بہتر کرنے کیلئے کئی معاہدات پر دستخط کئے تھے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان معاہدات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے جس سے تجارتی و اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا زراعت کے شعبے میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھا کر ایک دوسرے کے تجربے سے مستفید ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے پر توجہ دیں تاکہ تاجر برادری مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کر سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ چیمبر دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارتی واقتصادی تعلقات کی بہتری کیلئے انڈونیشیا کے سفارتخانے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انڈونیشیا سفارتخانے کے منسٹر کونسلر اور اقتصادی و کمرشل شعبے کے سربراہ وسنوسوری ہتوومونے کہا کہ انڈونیشیا پاکستان میں پام آئل کی پیداواربڑھانے اور پام آئل ریفائنری قائم کرنے کیلئے تیار ہے تا کہ پاکستان اپنی مقامی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان میں پام آئل شعبے میں پیداواری اور پراسسنگ پلانٹ لگانے کیلئے بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا پاکستان میں پام آئل کی ہائی ویلیو مصنوعات تیار کرنے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کو زیادہ تر چاول برآمد کرتا ہے جبکہ وہاں پاکستانی کنو اور آم کی بھی اچھی خاصی مانگ پائی جاتی ہے لہذا پاکستان کے ایکسپورٹرز ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک باقاعدگی کے ساتھ تجارتی وفود کا تبالہ کرنے کی کوشش کریں جس سے دوطرفہ تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔