براہِ راست غیرملکی سرمایہ کا ری 2.8ارب ڈالر کے برابر ہے، صدر عرفان

275

 

او آئی سی سی آئی ارکان نے ایک سال میں2.7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہے
کراچی: اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)نے کہاہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مایوس کن اقتصادی سرگرمیوں کے باجودپاکستان میں کام کرنے والی او آئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں نے ملک میں 2.7ارب ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی ہے جوحالیہ سالوں کے مقابلہ میں ایک سال میں کی جانے والی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہونے کے علاوہ اسی عرصے کے دوران ملک میں آنے والی کل براہِ راست غیرملکی سرمایہ کا ری 2.8ارب ڈالر کے برابر ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 6سالوں میں او آئی سی سی آئی کے ممبران نے پاکستان میں اپنے آپریشنز چلاتے ہوئے مزید 10.4ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ ملک میں براہِ راست کل غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد11ارب ڈالر رہی جوکہ پاکستان میں موجود غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہارہے۔
ان خیالات کا اظہار او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب اور او آئی سی سی آئی کے جنرل سیکریٹری عبدالعلیم نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے او آئی سی سی آئی کے کردار ، ملک کی موجودہ اقتصادی ترقی اور مجموعی کاروبار ی ماحول کے بارے میں او آئی سی سی آئی کا نقطہ نظر بھی پیش کیا گیا۔
اس موقع پر او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی تنزلی پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے ممبران کو ملک میں اپنے آپریشنز کے تجربے کی روشنی میں پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔
او آئی سی سی آئی نے اس سال مئی میں جاری کئے گئے بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو 16 (wave 16) کے اہم اعدادو شمارپیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں مجموعی طورپر بزنس کانفیڈنس اسکور میں 14فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی ۔ تاہم صرف او آئی سی سی آئی کے ممبران کا بزنس کانفیڈ نس اسکور نمایاں طور پر 38فیصد مثبت تھا جوکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے مثبت جذبات کا ایک مضبوط پیغام ہے۔
او آئی سی سی آئی کا2017 کا پرسیپشن سروے (Perception Survey) بھی او آئی سی سی آئی کے ممبران کے مثبت جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سروے میں او آئی سی سی آئی کے 70فیصد سے زائد ارکان نے ملک میں مزید سرمایہ کاری کرنے کااظہارکیا تھااور نئے غیر ملکی سرمایہ کار وں کوپاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کامشورہ دیا تھا۔
او آئی سی سی آئی کے صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے مثبت کاروباری جذبات اور احساسات کا انحصار ان توقعات پر ہے کہ حکومت جلد ہی برآمدات بڑھانے کیلئے عملی اقدامات ، تجارتی خسارے میں کمی اور ادائیگیوں کے توازن ، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور مقامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے ترقی پسند اقتصادی اور تجارتی حکمتِ عملی کا اعلان کرے گی جو معیشت کی بحالی اور ملکی اقتصادی ترقی کو دبارہ ٹریک پر لانے کیلئے نہایت اہم ہیں ۔
عرفان وہاب نے کہا کہ ماضی میں ملک میں کل جی ڈی پی کے تناسب سے صرف ایک فیصد تک غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو کل جی ڈی پی کے تین فیصد تک بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔