سری نگر،اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور 14 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے خلاف مکمل ہڑتال ہوئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مکمل بند رہے۔بھارت کی قابض فورسز نے گزشتہ دور روز میں مقبوضہ وادی میں کارروائی کرتے ہوئے 14 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا جبکہ احتجاجی مظاہروں پر تشدد اور فائرنگ کے نتیجے میں 50 سے زائد کشمیری زخمی ہوئے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ حریت قیادت کی اپیل پر تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے۔ بھارتی انتظامیہ نے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل کردی۔کشمیریوں کی شہادت پر احتجاج روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی فوج کی اضافی نفری تعینات کی جبکہ خاردار تاریں لگا کر راستے بند کردیے گئے۔علاوہ ازیں وادی میں دو مختلف حملوں میں چار بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ جموں میں راجوڑی کے علاقے سندربنی میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 3 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ دوسری جانب پلوامہ کے علاقے ترال میں بھی فائرنگ سے بھارت کے نیم فوجی دستے کا ایک اہلکار مارا گیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا نیا سلسلہ انتہائی قابل مذمت ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے ریاستی دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا نیا سلسلہ انتہائی قابل مذمت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب پیش رفت کا احساس کرے۔واضح رہے مقبوضہ وادی میں قابض فوج گزشتہ چند روز کے دوران دو درجن سے زائد کشمیری عوام کو شہید کرچکی ہے۔