مقبوضہ کشمیر میں مزید 4 نوجوان شہید،مظاہرین سے جھڑپیں ،شیلنگ 

86

سری نگر(صباح نیوز+اے پی پی +آن لائن) مقبوضہ کشمیرکے ضلع پلوامہ میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کے تازہ واقعے میں میں4 کشمیریوں کو شہید کردیا،کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کر دی۔ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فورسزنے ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کی آڑ میں 4 کشمیریوں کو شہید کردیا۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے4 شہادتوں پر وادی بھر میں احتجاج کیا گیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فورسز نے آنسو
گیس کی شیلنگ بھی کی جبکہ ضلع بھرمیں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع پلوامہ کے علاقوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں اشفاق احمد وانی اور دیگر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان جموں وکشمیر پربھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اپنی قیمتی جانیں قربان کر رہے ہیں لہٰذا ہمارایہ فرض ہے کہ ہم نوجوانوں کی بیش بہا قربانیوں کی ہرقیمت پر حفاظت کریں ۔سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے شہید اشفاق احمد کے والد محمد یوسف کو بھی 1996ء میں شہید کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کے ظلم وجبر، ماردھاڑ اور غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کے خلاف سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک پرامن مظاہرہ کیا گیا۔ حریت رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز اپنی حکومت کی ایما پرکشمیر میں تمام اخلاقی، انسانی اور قانونی اقدار کو پامال کر رہی ہیں اور یہاں عملاً قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔دوسری جانب سید علی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد سری نگر کی مرکزی جامع مسجد کی بے حرمتی کی کوشش کی شدید مذمت کی ہے۔ رہنماؤں نے کہاکہ نماز جمعہ کے بعد کئی نقاب پوش افراد مسجد میں داخل ہوئے اور مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی۔دوسری جانب ضلع پلوامہ کے علاقے گڈورہ میں ایک پراسراردھماکے میں ایک10 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا،بچے کو شدید زخمی حالت میں سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔