بھارتی یوم جمہوریہ: مقبوضہ وادی فوجی چھاؤنی میں تبدیل،دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منارہے ہیں

406

راولپنڈی/سری نگر(خبر ایجنسیاں)بھارتی یوم جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے، کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال سید علی گیلانی، میرواعظ عمر اروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے تاکہ عالمی برادری کوباورکرایا جاسکے کہ بھارت کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔

سیدعلی گیلانی، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارت کے پاس کشمیر میں اپنایوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی، آئینی یا اخلاقی جواز نہیں کیونکہ اس نے جموں کشمیر پر کشمیریوں کی خواہشات کے بر خلاف غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر سال 26جنوری کشمیریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنتا ہے جنہیں نام نہاد سیکورٹی کے اقداما ت کے نام پر جامہ تلاشیوں اور چیکنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے لوگوں اورطلبا سے کہاکہ وہ یوم جمہوریہ کی تمام تقاریب کا بائیکاٹ کریں۔

دریں اثنا بھارتی فورسز نے یوم جمہوریہ کی تقریبات سے قبل وادی میں خاص طور پر سرینگر اور دیگربڑے قصبوں میں بھارتی فوج اورپولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعدادکو تعینات کیا گیا ہے جس کے بعد ملحقہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور راہ گیروں کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے۔سیکڑوں حریت رہنماؤں اور کارکنوں سمیت عام نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کے لیے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمدیاسین ملک کو سرینگر میں پارٹی دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔لبریشن فرنٹ کے سربراہ کو بھارتی جمہوریہ کے موقع پر سرینگر میں بھارت مخالف مظاہرے کی قیادت سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین ہلال احمد وار سرینگر کے علاقے راجباغ میں پارٹی دفتر پر چھاپہ مار کر مائسمہ تھانے میں نظر بند کر دیا۔

دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے 26 جنوری کو کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو جموں و کشمیر کی سرزمین پر اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔وہ گزشتہ71 برس سے کشمیری عوام کے جمہوری حقوق کو ہٹ دھرمی اوربدترین ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سلب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں وکشمیر میں اپنی سرکاری دہشت گردی مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک 6لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید، 10ہزار سے زاید افراد کو دوران حراست لاپتا اور خواتین کی ایک بڑی تعداد کی عصمت دری کی گئی اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہاکہ عالمی برادری کوبھارتی ریاستی دہشت گردی کاسخت نوٹس لینا چاہیے کہ کس طرح جمہوری ملک ہونے کا دعویدار بھارت ظلم و جبر اور سفاکیت کے ذریعے ایک مظلوم قوم کے تمام جمہوری اقدار پامال کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت یا اس کے عوام کے دشمن نہیں ہیں تاہم اس نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی طورپر تسلط کر رکھا ہے اس لئے اسے مقبوضہ علاقے میں اپنایوم جمہوریہ منانے کا کوئی اخلاقی اور آئینی حق نہیں ہے ۔ادھر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے،خطے میں امن و استحکام پر یقین رکھتی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جہلم کے قریب تربیتی مرکز کا دورہ کیا اور اس دوران آرمی چیف نے کنٹرول لائن کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں فوجی مشقوں کا معائنہ کیا،فوجی مشقوں کا مقصد فوجی جوانوں کو ایک حقیقی ماحول میں جنگی صورتحال کے حوالے سے تربیت دینا تھا۔

پاکستان ائرفورس کے جنگی طیاروں نے بھی مشقوں میں حصہ لیا۔آرمی چیف نے مشقوں کے معیار اور نوجوانوں کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج خطے میں امن و استحکام پر یقین رکھتی ہے،پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلیے تیار ہے۔ آرمی چیف نے جوانوں کو اپنی توجہ تربیت پر مرکوز کرنے اور پیشہ ورانہ معیار کے مطابق جدید بنانے کی ہدایت کی۔ کور کمانڈر راولپنڈی بھی اس موقع پر موجود تھے۔