سرینگر: مقبوضہ کشمیرمیں انتہا پسندوں کے حملوں کے بعد کشمیری نوجوانوں نے میرواعظ عمرفاروق کی سیکیورٹی کی ذمےداری سنبھال لی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سمیت دیگر رہنماؤں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری کشمیری نوجوانون نے سنبھال لی۔
بھارتی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق، ہاشم قریشی، عبدالغنی بٹ، بلال لون، فضل الحق قریشی اور شبیرشاہ کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی۔
بھارتی فورسز کے محاصروں اور ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے پیش نظر 6 ہزار کشمیری مسجدوں میں پناہ لینے پرمجبور ہیں
قابض بھارتی فورسز نے آج صبح مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 4 کشمیریوں کو شہید کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ واقعے کے بعد قابض فورسز نے متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس کی سرپرستی میں ہندو انتہاپسندوں نے کشمیری مسلمانوں کے گھروں پر دھاوا بولا اور کئی املاک کو نذرآتش کیا۔ گلی کوچوں میں بھارتی فوجی دند ناتے پھر رہے۔
کشمیری رہنما میرواعظ عمر فاروق نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا تھا کہ کرفیو کے باوجود جموں اور بھارت کے مختلف شہروں میں مقیم کشمیری، طلباء، تاجر پیشہ افراد پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے جان لیوا حملے اوران کے مال و جائیداد کو نقصان پہنچانے کے واقعات انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہیں۔