مقبوضہ کشمیر:جماعت اسلامی کے رہنماؤں وکارکنوں کی گرفتاریاں جاری،آج وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان

278

سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے‘ پلوامہ، شوپیان، اسلام آباد و دیگر علاقوں میں جماعت اسلامی کے دفاتر سیل،6 بینک اکاؤنٹس منجمد اور مزیدایک درجن سے زایدکارکنان حراست میں لے لیے گئے‘ سوپور میں اشفاق مجید میر کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ‘ علی گیلانی نے ہندواڑہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا‘ تاجر تنظیموں نے جماعت اسلامی پر پابندی اور دفعہ 35A میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ردوبدل کرنے کی سازشوں کے خلاف (آج) بدھ کو ہڑتال کی اپیل ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں خطے سمیت مختلف علاقوں سے جماعت اسلامی کے مزید ایک درجن سے زاید رہنماؤں، کارکنوں اور علما کرام کو گرفتارکرلیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے چھاپوں کے دوران دارالعلوم نور الاسلام ترال کے چےئرمین مولانا نور احمد ترالی اور جامع مسجد ڈاڈسرہ ترال کے خطیب مولوی غلام نبی سمیت پلوامہ، شوپیان اور اسلام آباد اضلاع سے 8 افرادکو گرفتارکرلیاہے۔ جبکہ بیجبہاڑہ کے علاقے ووپزن سے ریٹائرڈ لیکچرار اور امیر تحصیل بیجبہاڑہ علی محمد بٹ کو گرفتارکیا گیاہے۔ قابض انتظامیہ نے پلوامہ، شوپیان، اسلام آباد، کولگام، ترال اور پانپورہ میں جماعت اسلامی کے ضلعی اور تحصیل کے دفاتر بھی سیل کردیے۔ گزشتہ10 روز کے دوران پولیس نے جماعت اسلامی کے400 سے زاید رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتارکیا ہے جن میں سے 200 کا تعلق جنوبی کشمیر سے ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتے کو کشتواڑ ، ڈوڈہ ، رام بن ، پونچھ ، راجوری اور جموں کے اضلاع میں جماعت اسلامی کے دفاتر اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر دن بھر چھاپے مارے جا رہے اور اس دوران بڑی تعداد میں دستاویزات ضبط کرلی گئی ہیں جبکہ 6 بینک اکاؤنٹ بھی منجمد کردیے گئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں ایک نیم فوجی اہلکار سمیت بھارتی فورسز کے2 اہلکاروں کی لاشیں جموں ریجن کے ضلع رام بن سے ملی ہیں جبکہ ایک اہلکار برفانی تودے کی زد میں آنے سے ہلاک ہوگیا۔ تاجر تنظیموں نے جماعت اسلامی پر پابندیوں اور بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کے اسٹیٹ سبجیکٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے خلاف آج (منگل کو ) پوری وادی کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کشمیر اکنامکس الائنس کے چیئرمین محمد یاسین خان نے سری نگر میں تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام سے جماعت اسلامی پر پابندی اور بھارتی آئین کی دفعات 35A جن کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل ہے اس پر مسلسل حملوں کے خلاف آج مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل ہے۔ علاوہ ازیں ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں شہید نوجوان اشفاق مجید میر کی نمازجنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پیر کو سوپور، زینہ گیر، رفیع آباد اور ہندوارہ سمیت مختلف علاقوں سے آنے والے لوگوں کی بڑی تعداد کے سبب نوجوان کی نماز جنازہ 2 مرتبہ ادا کی گئی۔ شرکا نے شہید کی میت کو دفنانے کے لیے لے جاتے ہوئے پاکستان اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ دریں اثنا جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ہندواڑہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں مسلسل نہتے کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی تمام تر ذمے داری بھارتی حکمرانوں پر عاید ہوتی ہے‘ کشمیری نوجوان بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔