پی آئی اے ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن (پیارے)کے زیر اہتمام سالانہ اجلاس عام کے موقعے پر پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عامر علی،پیارے کے چیئرمین ذوالفقار علی،صدر محمد یونس کاکاخیل،سینئر نائب صدر چودھری محمد اعظم،سیکرٹری جنرل سید طاہر حسن، آرگنائزیشن سیکرٹری شیخ مجید،نائب صدر پرویز فرید عالیجاہ سمیت دیگر موجود ہیں۔
کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عامر علی نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل ترجیح بنیاد پر حل کرینگے، پی آئی اے کے عارضی اورریٹائرڈ ملازمین کے لیے پی آئی اے کے صدر ارشد ملک کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں،میں ملازمین کے درد اور تکالیف کو سمجھتا ہوں پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن شرمناک حد تک کم ہے،
دیگر اداروں کی طرح پی آئی اے فاؤنڈیشن کا قیام ہونا چاہیے، میں پی آئی اے کے ملازمین سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ مل کر ٹیم کی شکل میں مسائل کے حل کے لیے کام کرونگا،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سول ایوی ایشن لان میں پی آئی اے ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن (پیارے)کے زیر اہتمام سالانہ اجلاس عام اور 10سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے موقع پر ریٹائرڈ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب میں پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عامر علی کو شیخ مجید کی جانب سے گلدستہ پیش کیا گیا،اس موقع پر پیارے کے چیئرمین ذوالفقار علی،صدر محمد یونس کاکاخیل،سینئر نائب صدر چودھری محمد اعظم،سیکرٹری جنرل سید طاہر حسن، آرگنائزیشن سیکرٹری شیخ مجید، نائب صدر پرویز فرید عالیجاہ،ڈاکٹر منظور عباسی، محمد خان سیال،ملک محمد اسلم پبلک ریلیشن سیکرٹری اطہر علی وسیم،ویلفیئر سیکرٹری نثار احمد شیخ سمیت ریٹائرڈ ملازمین کی بڑی تعداد موجود تھی،
عامر علی نے مزید کہا کہ پی آئی اے میں میری سروس بھی 30سال کی ہوگئی ہیں میں نے محسوس کیا ہے کہ پی آئی اے کا ملازم اپنے 30سال ادارے کو دینے کے باوجود ریٹائرمنٹ پر ان کے پاس اپنا گھر تک نہیں ہوتا ہے۔ جس کا مجھے شدت سے احساس ہے، انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں گزشتہ ادوار میں ہر سال 10ویں مہینے میں پی آئی اے کے سی ای اوز تبدیل ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے،
لیکن مجھے امید ہے کہ اب ایسے حالات نہیں رہینگے۔پی آئی اے میں فنڈز کے مسائل ضرور ہے۔ لیکن ارادہ پر عزم ہوتو ہر کام آسان ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے موجود ہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر ارشد ملک نے پی آئی اے کی بہتری کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ جو جہاز 2سال کھڑے تھے اب وہ چلنا شروع ہوگئے ہیں،
6ماہ کے دوران پی آئی اے کے ریونیو میں 35فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 2020کا سال ہم ایر آف پروفیٹ کے طور پر منائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی بہتری کیلیے کام کرنا چاہتی ہیں اور آئی ایم ایف کا بھی بہت زیادہ پریشر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن، دوائی اورسفری سہولیات سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کرینگے اور بہت جلد آپ کو پی آئی اے میں مزید بہتری نظر آئے گی،
اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے پیارے کے چیئرمین ذوالفقار علی نے کہا کہ ہم نے 10سال میں ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھر پور جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہینگے،سینئر نائب صدر چودھری محمد اعظم نے اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے ریٹائرڈ ایمپلائز کی پنشن گزشتہ پانچ برس سے نہیں بڑھائی گئی جب کہ مستقل ملازمین کی تنخواہوں میں ہر دو سال بعد اضافہ ہوجاتا ہے جب کہ ہماری پنشن بھی انتہائی کم ہیں،انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم بغیر کسی چندے کے چل رہی ہے،ہم کسی سے فنڈ حاصل نہیں کرتے ہیں،
پی آئی اے کی انتظامیہ کو چاہیے کہ پنشنرز کے لیے مستقل بنیاد پر کوئی فوکل پرسن تعینات کیا جائے تاکہ ریٹائرد ملازمین آسانی کے ساتھ اپنی پنشن وصول کرسکے،
پیارے کے سیکرٹری جنرل سید طہار حسن نے سالانہ اجلاس عام میں پیارے کی 10سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام شہروں اور بیرون ممالک میں بھی پیارے کی تنظیم سازی کردی گئی ہے اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین پیارے کے ممبر بن چکے ہیں۔