نیپال میں لاپتا پاکستانی سابق فوجی افسر کے معاملے میں دشمن خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ خارج از امکان نہیں, پاکستان

94

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان نے کہا ہے کہ نیپال میں لاپتا پاکستانی سابق فوجی افسر کے معاملے میں دشمن خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ خارج از امکان نہیں۔ کلبھوشن یادیو کی تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔یہ باتیں دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔ کرنل (ر)حبیب ظاہرکے نیپال میں لا پتا ہونے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ سابق فوجی افسر روزگار کے سلسلے میں نیپال گئے تھے۔ان کے لاپتا ہونے میں دشمن ایجنسیوں کا ہاتھ خارج از امکان نہیں کیونکہ ان کے بھائی نے بھی ایف آئی آ ر میں دشمن ایجنسیوں کو نامزد کیا ہے۔پاکستان نے سابق فوجی افسر کی بازیابی کے لیے نیپالی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ترجمان نے بلوچستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی خفیہ ادارے را کے ایجنٹ کلبھوش یادیوسے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے ،وہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیااوراس نے اپنے تمام جرائم کا اعتراف بھی کیا ہے۔کلبھوشن یادیو کی نشاندہی پر پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورک کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ نفیس زکریا نے بتایا کہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کی سربراہی میں پاکستانی وفدآج ماسکو میں ہونے والی افغان امن کانفرنس میں شرکت کریگا۔کانفرنس میں پاکستان سمیت 12 ممالک شریک ہوں گے۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کی موجودگی میں انتخابات کو تسلیم نہیں کرتے۔