تعلیمی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا،ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان

312

لاہور (اے پی پی ) تعلیمی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا،ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان 2025ء تک ملک بھر میں جامعات کی تعداد 300 اور انرولمنٹ کی شرح 15فی صد تک لے جانے کے اہداف پر عمل پیرا ہے، اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں طلبہ و طالبات کی مشکلات کے حل کے لیے2019ء تک ہر ضلع میں ایک ادارہ قائم کیا جائے گا،ایچ ای سی جامعات کے 505بلاکس بنانے کے لیے فنڈز مختص کر چکا ہے جن میں سے 357بلاکس مکمل ہو چکے ہیں اور 148پرکام جاری ہے،3 سال بعدہر پروگرام کے نصاب پر نظر ثانی کرتے ہیں اور نیا نصاب بھی تشکیل دیا جاتاہے۔ڈائریکٹر جنرل فیڈرل ہائر ایجوکیشن کمیشن نذیر
حسین نے 15 سال مکمل ہونے پر ایچ ای سی کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ’’اے پی پی ‘‘ کو بتایا کہ ہائر ایجوکیشن سیکٹر کو مضبوط ومستحکم کرنا اور ایچ ای سی کی نصابی و تحقیقی ترجیحات کو قومی معیشت کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ملک کو علم پر مبنی معیشت میں ڈھالنے کے لیے اعلیٰ تعلیم کے وسائل میں اضافہ اور ان کا موثر استعمال ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جامعات کی تعداد 188ہو گئی ہے، مجلات کی تعداد سالانہ 12ہزار، اور یونیورسٹیز میں انرولمنٹ کی شرح 9فی صد ہوچکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم فیس واپسی سکیم سے اب تک 114اضلاع کے 700طلبہ مستفید ہو چکے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ایچ ای سی کی کارکردگی اور اقدامات کا ہی ثمر ہے کہ تھامپسن روئیڑزکی رپورٹ کے مطابق سال 2016ء میں پاکستان تحقیقی مجلات کے حوالہ جات کے استعمال کے لحاظ سے برازیل، روس ، بھارت اور چین پربھی سبقت لے گیا ہے جبکہ ایچ ای سی سال 2016ء اور 2017ء میں بین الاقوامی گڈ گورننس ایوارڈ بھی جیت چکا ہے ۔طلبہ کواسکالر شپ پر اندرون وبیرون ملک تعلیم کی فراہمی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے 5780اسکالرزدنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں وظائف حاصل کرچکے ہیں جن میں سے3807اسکالرز اپنی تعلیم مکمل کر کے وطن واپس آچکے ہیں۔