کراچی : امریکا کی جانب سے آئندہ ماہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کا اطلاق ہونے سے عالمی مارکیٹ میں سٹے بازوں نے بینچ مارک خام تیل برینٹ کروڈ کی قیمت 85 ڈالرز کی سطح عبور کرنے پر بڑے پیمانے سٹہ کھیلنا شروع کردیاہے۔ تیل کے بیشتر عالمی
جس کے پیچھے امریکی صدر ٹرمپ کی یہ دھمکی ہے کہ نومبر2018 کے بعد ایران پرمزید اقتصادی پابندیا عائد کی جائیں گی۔ تیل کی قیمت85ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرنے سے پاکستان کیلئے مزید مشکلات پیدا ہوگئی ہیں اوراب اس امر کا قوی امکان ہے کہ حکومت ماہ نومبر کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرے گی۔ حکومت نے گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے اکتوبر کے لئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی ہیں۔ اقتصادی ماہرین کاکہناہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے خام تیل کی خریداری کیلئے اگلے تین سال میں4ارب ڈالر کے قرضوں کی منظوری دے رکھی ہے مگران قرضوں سے صورتحال میں بہتری نہیں آسکے گی کیونکہ یہ قرضے طویل المیعاد ہیں ۔ ماہرین کاکہناہے کہ تاحال سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو اُردھار خام تیل کی فراہمی سے متعلق اچھی خبر سامنے نہیں آسکی ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر ہفتہ وار بنیاد پر تیزی سے کم ہورہے ہیں۔ جو28ستمبر2018 کو6.95فیصد کمی سے ساڑھے8ارب ڈالر کی سطح توڑ کے8ارب40کروڑ ڈالر کی نچلی سطح پر آگئے ہیں۔