سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان شہید ہوگئے‘ بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع شوپیاں میں ذہنی طور پر معذور ایک نوجوان کو شہید کر دیا‘ 2 نوجوانوں کو محاصرے کے دوران شہید کیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیو ں نے ذہنی معذور رئیس احمد کو ا س وقت گولیاں مار کر شہید کر دیا جب وہ فوجی کیمپ کے قریب سے گزر ہا تھا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں جموں خطے کے ضلع کشواڑ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینئر رہنما انیل پریہار اور اس کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے بعد ضلع میں نافذ کیا جانے والا کرفیو ہفتے کو تیسرے روز بھی برقرار رہا۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جان و مال اور عزت کو کوئی تحفظ حاصل نہیں اور بھارتی فورسز کے اہلکار آئے روز کسی نہ کسی بے گناہ انسان کو اپنے ظلم وجبر کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جماعت اسلامی کی طرف سے سری نگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے کولگا م میں ذہنی طور پر معذور نوجوان رئیس احمد کے قتل پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر میں کسی کی جان محفوظ نہیں ‘ اب کشمیر کا چپہ چپہ کشمیریوں کے لیے ہی ممنوعہ علاقہ بن چکا ہے اور یہاں کی ہر بستی بھارتی فورسز کے بے رحم اہلکاروں کے رحم و کرم پر ہے اور وہ جسے چاہیں زندہ رکھیں اور جسے چاہیں قتل کردیں۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے ذہنی مریض رئیس احمد سمیت 3 افراد کی قابض فورسز کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم و سفاکیت سے تعبیر کیا ہے۔