سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے کولگام اور بڈگام اضلاع میں زخمی ہونے والی ایک کمسن لڑکی اورنوجوان ہفتے کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 14سالہ لڑکی مسکان جان جمعرات کو کھڈونی میں ایک فوجی کیمپ پر حملے کے بعد قابض فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئی تھی ۔ وہ سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں چلبسی ۔ ضلع بڈگام کے علاقے چھتر گام میں ایک فوجی کیمپ کے نزدیک فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان سرینگر کے صورہ اسپتال میں چل بسا۔ کم عمر لڑکی مسکان کو اپنے آبائی علاقے میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیاگیا۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ روز بیج بہاڑہ میں 6 نوجوانوں کی شہادت پر اسلام آباد، کولگام، پلوامہ اور شوپیاں کے اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ ایک شہید نوجوان فردوس احمد میر کو آج ضلع پلوامہ کے علاقے ماچپونہ میں اپنے آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا گیا۔ بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی کے باعث شہید کی نماز جنازہ متعدد مرتبہ ادا کی گئی۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے ہاتھوں بیج بہاڑہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ علاقے میں ظلم وجبر کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔ نوجوانوں کی عظیم قربانیاں تحریک آزادی کا قیمتی اثاثہ ہے اور ان قربانیوں کی وجہ سے ہی تنازع کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 71 برس سے جاری بھارتی جبر و استبداد اور قتل و غارت کے نہ رکنے والے سلسلے کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان اپنے روشن مستقبل بارے پریشان ہیں ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ تحریک آزادی کے خلاف مذموم بھارتی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ہم اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں۔