حریت قیادت کی عوام سے انسانی حقوق کا ہفتہ منانے کی اپیل

78

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ حریت قیادت کی عوام سے کل(پیر) سے انسانی حقوق کا ہفتہ منانے کی اپیل، سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کا بھارتی فوجی سربراہ بپن راوت کے کشمیر اور پاکستان پر ڈورن حملون سے متعلق اشتعال اور دھمکی آمیز بیان پر اظہار تشویش، قابض انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند حریت فورم کے دفتر کو سیل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت نے سری نگر میں جاری بیان میں لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ کل (بروز پیر) سے انسانی حقوق کا ہفتہ منائیں اور اس دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کیلیے مشعل بردار جلوسوں کا اہتمام کریں۔ عوام عالمی برادری کی توجہ بھارتی فورسز کے مظالم کی طرف مبذول کرانے کیلیے 3 تا 9دسمبر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور اپنے اپنے محلوں، قصبوں اور دیہات میں نماز مغرب کے بعد مساجد کے باہر مشعلیں اٹھاکر احتجاج کریں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت پرمقبوضہ کشمیر میں عوام دشمن اور جارحانہ پالیسیاں ختم کرانے کیلیے دباؤ ڈالیں۔ مشترکہ قیادت نے ایک اور بیان میں بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے اشتعال انگیز اوردھمکی آمیزبیان کی شدید مذمت کی ہے۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ جنرل راوت کا بیان دراصل چند سو کشمیری مجاہدین اور نہتے کشمیریوں کے سامنے بھارتی فوج کا اعتراف شکست ہے۔ ایسی دھمکیوں سے کشمیریوں کو بھارتی تسلط کے سامنے جھکنے پرمجبور نہیں کیا جاسکتا۔ بپن راوت نے گزشتہ جمعرات کو کہا تھا کہ اگر عوام اور عالمی برادری کی طرف سے سخت ردعمل کا خدشہ نہ ہوتا تو بھارتی فوج کشمیر اور پاکستان کے علاقے میں ڈون حملے کرتی۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کوگزشتہ روز نظر بند جبکہ فورم کے دفتر کو سیل کر دیا۔ اس اقدام کا مقصد آج ہونے والے فورم کے کارکنوں کے ایک اجلاس کو روکنا ہے۔