شہر قائدکی اہم شاہراہوں پر لگے 40فیصد سے زائد ٹریفک سگنلز ناکارہ ہوگئے،

180

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)شہر قائدکی اہم شاہراہوں پر لگے 40فیصد سے زائد ٹریفک سگنلز ناکارہ ہوگئے ہیں۔کراچی کی اہم شاہراہوں ایم اے جناح روڈ،برنس روڈ،بابری چوک،گلستان جوہر،گلشن چو رنگی،ناظم آباد سمیت دیگر شہراہوں پر ٹریفک کا دباؤ رہتا ہے،اس ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے شہر میں لگے تقریباً160 سگنلز میں سے75 سگنلز کی مرمت درکار ہے،

ٹریفک پولیس زارئع کا کہنا ہے کہ ٹریفک سگنلز کو ٹھیک کرنا ٹریفک پولیس کی ذمے داری نہیں ہے،یہ ذمہ داری کے ڈی اے، کے ایم سی، کنٹونمنٹ اور سائٹ ایسوسی ایشن کی ہے،اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو متعدد بار خطوط لکھے گئے ہیں،

ان کا کہناتھا کہ دنیا بھر میں ایسے جدید سگنلز ہیں جن میں کیمرے نصب ہوتے ہیں، لیکن یہاں تو ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے ہاتھ کے اشاروں کی مدد لینی پڑتی ہے۔ٹریفک سگنلز لال،پیلے اور ہرے ہونے کے بجائے تاریک رہتے ہیں،یہ حادثات کا وہ کھلا دعوت نامہ ہے،جس کے باعث شہری پریشان ہیں،

ٹریفک انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق شہر میں لگے تقریباً160 سگنلز میں سے75 سگنلز کی مرمت درکار ہے،زارئع کا کہنا ہے کہ بعض سگنلز کی ٹائمنگ ٹریفک فلو کے لحاظ سے سیٹ نہیں ہے، کچھ سگنلز کے ڈیجٹ (سکینڈ) کم ہونے کی بجائے بڑھنا شروع ہوجاتے ہیں،شہر کے بعض مقامات پر بہت سے سگنل کی یلولائٹ آن نہیں ہوتی اوران سگنلز کی صفائی کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا ہے،

زارئع کا کہنا ہے شہر میں لگے سگنلز کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ادارہ ترقیات کراچی کی ہے جس نے اس کام کے لیے 200 افراد کو تعینات کررکھا ہے جن میں سینئر انجینئرز سطح کا اسٹاف بھی شامل ہے ان ملازمین کی صرف ماہانہ تنخواہیں 96لاکھ روپے ہیں جبکہ گاڑیاں، فیول، میڈیکل اور ادارے کی دیگر سہولتیں الگ سے ہیں،

اس حوالے سے کے ڈی اے کے شعبہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن زارئع کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ملازمین کوتنخواہ دینے کے لئے پیسے نہیں ہے جس کے باعث کے ڈی اے سگنلز کی دیکھ بھال اور دیگر امور انجام دینے سے قاصر ہیں۔