اخبار کی طلب میں کمی کے باعث اخبار فروش شدید پریشان ہیں

610

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)کوروناوائرس کے خوف سے کراچی کے شہریوں نے اخبار خریدنا کم کردیا ہے۔

کراچی میں50برس سےاخبارات اوررسائل بیچنے والے اسٹال ہولڈرراشد رحمانی کا کہنا ہے کہ جبکہ سے کورونا کی وبا پھیلی ہےہمارے اخبارات کی ترسیل تو کم ہوئی ہے ساتھ ہی ساتھ کراچی کے دفاتر اور بنکوں میں جانے والے اخبارت اور رسائل بھی بند کرادیے گئے ہیں۔

اب صرف تھوڑے بہت اخبارات کی سپلائی گھروں تک جاری ہے،اخبار پڑھنے والے لوگ خوف میں مبتلا ہے کے اخبار چھونے سےان کو کورونا وائرس ہوسکتا ہے۔

جبکہ کراچی کے تمام اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات شائع ہوچکے ہیں جس میں واضح طور پر بتایا گیا ہے اخبار کو چھونے سے کورونا وائرس نہں ہوسکتاہے لیکن اس کے باوجودلوگ اخبارات اور میگزین خریدنے سے قاصر ہیں۔

کراچی میں25برس سے اخبار فروخت کرنےوالے اخبار فروش زوالفقارعلی کا کہنا ہے کہ کورونا سے اخباری ہاکروں کا کاروباربری طرح ٹھپ ہوگیا ہے۔

آج کے اس ڈیجیٹل دور میں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو صبح چائے کی پیالی کے ساتھ اخبارات پر ایک نظر ضرور ڈالتے ہیں۔

تاہم اخبار کے صفحات پر کورونا وائرس کے ڈر سے بہت سے قارئین نے اخبار خریدنا ہی بند کر دیا ہے۔ ایسے میں گھر گھر اخبار پہنچانے والے ہاکرز کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

گذشتہ 25برسوں سے کراچی میں بطور اخبار فروش کام کرنے والے زوالفقارعلی ان دنوں اخبارات کو اچھی طرح اسپرے کر کے قارئین کو سپلائی کرتے ہیں۔

اس حوالے سےآل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کے رہنما ؤں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں جو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے اُس کی وجہ سے مُلک بھر کی طرح کراچی کے اخبار فروش بھی بری طرح سے پریشان ہیں۔

اِن حالات میں اخبار فروشی کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے لیکن ہم اپنے اخبار فروشوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ وہ گھر گھر جا کر کورونا وائرس سمیت ملک کی صورت حال پر آگہی فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط دیا جارہا ہے کہ اخبارات سے کورونا وائرس پھیلتا ہے بلکہ اخبارات کے ذیعے تو کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر بتائی جارہی ہیں۔