رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹیڈیز سینٹر نے دنیا کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست جاری کردی ہے۔
رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے خدمت خلق،آرٹ اینڈ کلچر،سائنس،ٹیکنالوجی، سیاست اور مذہبی معاملات میں انتظامی صلاحیتوں سمیت مختلف 13 کیٹگریز میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پانچ سو با اثر مسلمانوں کی فہرست جاری کی ہے۔
جریدے میں وزیراعظم عمران خان کو سال کی بہترین بااثر شخصیت قرار دیا گیا ہے اسی طرح خواتین میں امریکی کانگریس جماعت کی رکن راشدہ طالب کو پہلا نمبر دیا گیا ہے۔پہلی بار حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔
بااثر مسلمانوں میں مفتی تقی عثمانی پہلے،ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خانہ ای دوسرے،متحدہ عرب امارات کے زید بن النیہان تیسرے،سعودی فرمان رواچوتھے،جورڈن کے کنگ عبداللہ پانچویں نمبر پر رہے ہے۔
اسی طرح ترک صدر رجب طیب اردوان چھٹے،مراکش کے کنگ عبداللہ ساتویں،ایرانی لیڈرآیت اللہ سید علی حسین سیستانی آٹھویں،یمن کے اسلامی اسکالر شیخ الحبیب عمر بن حافظ نویں اور عمان کے سلطان قبوس بن سید السید دسیوں نمبر پر رہے۔
حسن نصر اللہ 21ویں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 24ویں، مولانا محمود مدنی (انڈیا) 28ویں، مولانا طارق جمیل 36ویں اور ملائشین وزیر اعظم مہاتیر محمد 42ویں نمبر پر جگہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
سماجی معاملات،آرٹس،ٹیکنالوجی، کلچر اوراسپورٹس کے شعبوں میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔
آخری 450 میں اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے باعث بااثر شخصیت کا اعزاز پانے والوں پاکستانیوں میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، صوفی گلوکارہ عابدہ پروین،سماجی کارکن بلقیس ایدھی اور مذہبی رہنما مولانا فضل الرحمن، میاں محمد نوازشریف اور حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق سمیت دیگر کا نام بھی شامل ہے۔