میانمر میں 4 روز سے جاری تاریخی امن کانفرنس ختم

177

نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک)میانمر میں عشروں سے حکومت اور نسل پرست باغیوں کے مابین جاری تنازع ختم کرنے سے متعلق تاریخی امن کانفرنس ختم ہو گئی۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے اس کانفرنس کو تاریخی قرار دیا ہے ۔دارالحکومت نیپیداؤ میں 4 روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس کو قومی مفاہمت کی طرف ایک اور قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔ کانفرنس میں شریک ایک سیاسی تجزیہ کار من سین کا کہنا تھا کہ فی الوقت اس کانفرنس کا مقصد مختلف گروہوں کے درمیان بہتر تعلقات کی تشکیل تھا جو حاصل کر لیا گیا ہے ۔ من سین نے مزید کہاکہ تاہم ابھی امن کے قیام کے لیے ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے ۔ کانفرنس میں شریک مندوبین نے زیادہ تر وقت تقاریر کرتے اور بیانات دیتے گزارا جن میں فوج، نسل پرست مسلح گروپوں اور حکومت کے قریب 1600 نمائندے شامل تھے ۔ میانمر دنیا کی طویل ترین خانہ جنگیوں میں سے ایک کا شکار رہا ہے ۔ اس کثیرالنسل ملک میں امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ماضی میں کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ بین الاقوامی برادری نے میانمر میں قیام امن کے لیے اس اجلاس سے بہت امید وابستہ کر رکھی ہے۔