عدالت عظمی کے احکامات نظر اناداز

121

ماتلی(نمائندہ جسارت) سندھ کی 24ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو عید الاضحی کے موقع پر بھی گزشتہ دوماہ کی بقایا تنخواہیں نہ ملنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکرز سخت پریشان دکھائی دیتی ہیں۔ عید کے موقع پر تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے اہل خانہ کی عید پھیکی پڑگئی ہے لیڈی ورکرز سے ملنے والی معلومات کے مطابق ہر عید کے موقع پر ایڈوانس عید تنخواہ تو درکنار بقایا تنخواہ کا حصول بھی ناممکن ہوتا ہے ہر عید پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ذہنی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اس عید پر ہمیں تنخواہیں نہ ملنے کی نوید سنائی جارہی ہے جس کی وجہ سے ہماری عید پھیکی پڑجائے گی ۔عدالت عظمیٰ نے واضح حکم جاری کیا ہے کہ صوبائی حکومتیں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں مقررہ وقت کی ادائیگی کیلیے ہر ممکن فوری اقدامات اٹھائیں تاہم سندھ حکومت نے اس پر کوئی عمل نہیں کیا ہے جبکہ ہرماہ لیڈی ہیلتھ ورکرزکو کہا جاتا ہے کہ وفاق نے ہمیں تنخواہیں ادا نہیں کی ہیں جس کی وجہ سے تنخواہوں کی ادائیگی ناممکن ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا سروس رول بھی تاحال نہیں بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے لیڈی ہیلتھ ورکرزکو سال کے 365روز 24گھنٹے ڈیوٹی کرنے کاپابند بنایا گیا ہے جبکہ عام تعطیل کے موقع پر بھی انہیں چھٹی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ جون 2017ء کے بجٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کا بجٹ مختص کیا جائے جس کے بعد ان کی تنخواہیں بلاتعطل ادا کردی جائیں گی۔