جعلی خبریں یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ، قانون نافذ کرنے والے روک تھام میں ناکام

186

اسلام آباد: جعلی  خبریں اور جعلی  سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے  کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ پی ٹی اے کو اب تک 5لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کا رحجان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کے ساتھ جعلی آئی ڈیز بنانے کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

سائبر رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں رواں برس جعلی آئی ڈیز کے حوالے سے پی ٹی اے سمیت دیگر اداروں کو اب تک 5لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں ہیں  لیکن کارروائی  اب تک نہ ہونے کے برابر ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کے حوالے سے مکمل قوانین نہ ہونے کے باعث جعلی آئی ڈیز ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس پر معاشرے کے ہر طبقے کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ ایک اعداد و شمار کے مطابق ملک میں فیک آئی ڈیز اور خبروں کی تعداد میں سالانہ بنیادوں پر 110 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ڈیجیٹل پرائیویسی کے ماہر کا کہنا ہےکہ سائبرکریمنلز اپنے مخصوص ہدف سے زیادہ مواقع کی تلاش میں ہوتے ہیں بالکل ایسے ہی جیسے ہجوم میں جیب کترے، جو شخصیت کی بجائے موقع ڈھونڈتے ہیں، ایسے ہی سائبر کریمنلز یہ دیکھتے ہیں کہ کون زیادہ آن لائن وقت گزارتا ہے، مالی امور انجام دیتا ہے، لین دین یا خریداری کرتا ہے جس سے انہیں شکار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

واضح رہے جعلی آئی ڈیز قانون نافذ کرنے والوں کے لیے ایک بڑا چلینج بن گیا ہے اور اس حوالے سے انتظامیہ بھی کوئی ٹھوس اقدامات لینے میں ناکام ہو چکی ہے۔