کراچی: امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے یمن کی صورتحال پر پاکستان کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیئے اور سعودی عرب اور یمن کے رہنماؤں کو دعوت دے کر مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیئے۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ یمن بحران کے حل کے لئے تجویز دی تھی کہ پاکستان، ایران، ترکی اور یمن مل کر مسئلے کا حل نکالیں اور مسئلے کے سنجیدہ حل کے لئے پاکستان کو چایئے کہ یمن اور سعودی عرب میں ثالثی کے لئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ رائٹ اور رانگ کی سیاست نہ کی جائے، کراچی کے عوام نے الطاف حسین کو ووٹ دیا لیکن انہوں نے عوام کو کیا دیا اس کا فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہے اور سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیئے کہ ذاتی جھگڑوں کے بجائے عوام کی خدمت کریں اور ماضی کے بجائے روشن مستقبل کی طرف دیکھیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں سیاسی اور معاشی دہشت گردی ہے جب کہ اسمبلیاں یرغمال ہے اور سیاسی کشیدگی کے باعث سب لوگ ناامید ہوگئے تھے اورامید کر رہے تھے کہ اب بوٹوں کی آواز آئے گی لیکن ہم نے کوششیں کی اور مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے آج بھی وہی مسائل ہیں جو 20 سال پہلے تھے اس لئے سیاسی جماعتوں کو چاہیئے کہ لڑنے کے بجائے ایک ساتھ مل کر قوم کے لئے کام کریں جب کہ الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ این اے 246 میں کشیدگی کا نوٹس لے اور عام انتخابات کی طرح پارٹی الیکشن کی بھی مانیٹرنگ کرے۔