جو ھم دیکھتے ھیں وہ ھم دیکھتے ھیں
“نون لیگ”
کسی نے “ھمارے خاندان ” کو طعنہ مارا، آپ ھمیشہ پارٹی بدل لیتے ھیں، ھم نے آنکھوں میں آنسو بھر کے کہا” گِلہ تو ھمیں ھونا چاھیے، “حکومت پارٹی بدل لیتی ھے، ”
ھم تو ھمیشہ سے آباء واجداد سے حکومت کی پارٹی ھیں کل سعد رفیق کا مرجھایا ،ٹُوٹا ،اجنبی پژ مردہ لہجہ تھا ،ساری طرّاری ہوا تھی ،،”ھماری جماعت” “ھماری جماعت” کہہ کر بات کر رہے تھے ۔” ن ” کہاں سے لاتے، بس لیگ بچی تھی،
وہ بھی ھر چند کہیں ھے کہ نہیں ھے،
پنجابی میں “نون” نمک کو کہتے ھیں ،
“ن” کو “نون” سے بدل لیں، یہ ہوا،
“نون لیگ ”
مزید تابناک بنانا چاھیں تو یوں کہہ لیں
“لاہوری نمک لیگ”
یعنی rock salt
یعنی ‘ن’ کے وفاداروں کی جماعت، salt league کہہ لیں
نام کا ہی تو مسئلہ ھے، پارٹی قیادت پھر بھی خاندان میں ہی رھے گی، شہباز انکے والد شریف مرحوم ،، سب کی نمائندگی ھو جائے گی،
ورنہ خطرہ تو یہی ھے کہ لیگ کے زیر، پر اردو کا زبر نہ لگ جائے اور
وہ ” ن لَیگ ” نہ بن جائے , لیگیوں کی پرانی تاریخ بھی یہی بتاتی ھے کہ اقتدار کے ایوانوں سے نکلتے ھی ایک دوسرے کی ٹانگیں لینا شروع کر دیتے ھیں،
یوں یہ خطرہ ھے کہ کہیں اس leg puling کے نتیجہ میں، “ن”لیگ ” نن لیگ”
(None legue)۔۔۔۔ نہ ھو جائے اُف کتنا بھیانک خواب دیکھا ھے
اب ھم باھر جاتے ھیں،جدید دور کے فیوڈل لارڈز کی میٹنگ میں اک دھواں دھار تقریر کرکے پھر میڈیا پر اینٹری بھی دینی ھے ،( باقی باقی)
عطیہ اقبال زیدی
نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی رائے اور خیالات ہیں اس سے ادارہ جسارت کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blogs@jasarat.com ای میل کریں۔