امریکی خلائی ادارے ناسا کا میسنجر نامی خلائی جہاز اپریل کے آخر تک عطارد کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہوجائے گا۔
ایک آن لائن سائنسی میگزین کی خبر کے مطابق میسینجر نامی یہ خلائی جہاز 30 اپریل 2015 تک شمسی نظام کے پہلے سیارے عطارد سے ٹکرا جاٗئے گا، یہ خلائی جہاز 3 اگست 2004 کو خلا میں چھوڑا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد عطاردکے مدار میں چکر لگاتے ہوئے ڈیٹا جمع کرنا تھا۔
مشی گن یونیورسٹی کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہم ایک کامیاب مشن کے اختتام کی جانب گامزن ہیں یہ فزکس کا بنیادی اصول ہے کہ ایندھن ختم ہونے کے بعد خلائی جہاز کو عطارد سیارے کی کشش ثقل اپنی طرف کھینچ لے گی اس لیے اس کو تباہ ہونا ہی پڑے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے محو سفر یہ خلائی جہاز اب تک تقریبا 7 ارب80 کروڑ کلومیٹر کا سفر طے کرچکا ہے اور اب 30 اپریل کو تقریبا 8ہزار750 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے شمسی نظام کے پہلے سیار ے عطارد سے ٹکرانے والا ہے،اس ٹکراو کی وجہ ایندھن کا ختم ہوجانا بتایا جاتا ہے۔