انتخاب? د?اندل? س? متعلق سپر?م ?ور? ن? سوالنام? پ?ش ?رد?ا

251

اسلام آباد : جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس سپریم کورٹ کی زیر صدارت ہوا جس میں عمران خان اور سیاسی جماعتوں کے وکلاء پیش ہوئے۔ جوڈ یشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کردیا، الزامات ثابت کرنے کیلئے اپنے جوابات، ثبوت اور گواہان کی فہرست 29 اپریل تک جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کیا جوکہ درج زیل ہیں۔

 کیا کسی نے منصوبے کے تحت الیکشن پر نظر انداز ہونے کی کوشش کی؟

  دوسرا سوال ہے کہ منصوبہ کیا تھا، کس نے بنایا اور عملدرآمد کس نے کرایا؟

تیسرا سوال پوچھا گیا ہے کہ منصوبہ بندی قومی اسمبلی تک محدود تھی یا کسی خاص صوبے تک؟

کارروائی کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ نے گواہان سے سوال پوچھنے کی اجازت طلب کی   جس پر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ تمام ریکارڈ کا جائزہ لے
چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کرانے کا ذمے دار تھا، بیلٹ پیپر کی چھپائی، نتائج مرتب کرنے سے متعلق جواب دینا بھی الیکشن کمیشن کا کام ہیں۔

جوڈیشل کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کو 29 اپریل تک الزامات اور سوالات کا جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔