پرو?ز رش?د ?? ب?ان ?? خلاف مل? ??ج?ت? ?ونسل جمع? ?و ?وم احتجاج منائ? گ?

285

ملی یکجہتی کونسل کا ایک اہم اجلاس کو نسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر کی صدارت میں ادارہ نورِ حق میں منعقد ہوا،اجلاس میں ملکی و بین الاقوامی صورتحال ،امریکہ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے مدارس کے خلاف بیان سے پیدا شدہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ¿ خیال کیا گیا۔قبل از یں ملی یکجہتی کو نسل صوبہ سندھ کی تنظیم نو کی گئی جس کے تحت اسد اللہ بھٹو کو ملی یکجہتی کو نسل سندھ کا صدر ،قاضی احمد نورانی کو سیکریٹری ،محمد حسین محنتی کو مالیاتی سیکریٹری ،برجیس احمد کو رابطہ سیکریٹری زاہد عسکری کو سیکریٹری اطلاعات ،ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کو مصالحتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ۔

بعد ازاں صاحبزاہ ابو الخیر زبیر اور ملی یکجہتی کو نسل کے سیکریٹری لیاقت بلوچ نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔اجلاس میں عالم اسلام کی صورتحال،امریکا میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور پرویز رشید کے مدارس کے خلاف بیان پر قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔

صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت نصاب تعلیم سے اسلامی تاریخ نکال کر ملالہ اور سیکولر عناصر کو شامل کیا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید مساجد اور مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں ،پرویز رشیدکا بیان شعائر اسلام کی توہین ہے ،جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔مدارس کو جہالت کے مراکز قرار دینا خود جہالت ہے ۔ پرویز رشید کے بیان کے خلاف جمعہ15مئی کو یوم احتجاج منایا جائے گا۔ حکومت پر ویز رشید کے بیان پر اپنا مو¿قف واضح کرے ۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس طرح کے بیانات دے کر قومی یکجہتی اور آپریشن ضربِ عضب کو ناکام بنانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ میں توہیں آمیز خاکوں کی اشاعت کی بھر پور مذمت کر تے ہیں اور واقع پر احتجاج کریں گے ۔مذہبی قوتوںکو دیوار سے لگانے کا کھیل خطرناک ہوسکتا ہے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کر نے کی کو شش کی جارہی ہے ۔سانحہ پشاور کے بعد تما م جماعتو ں نے قومی ایکشن پلان اورکراچی میں امن کے لیے تمام جماعتوں نے ٹارگٹڈ کاروائی پر اتفاق کیا تھا ،لیکن بد قسمتی سے جب آئینی ترمیم آئی تو ان کی بد نیتی بھی سامنے آگئی ۔جس طرح مدارس کے خلاف بات کی گئی اس سے قومی اتفاق رائے کو نقصان پہنچا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بے یقینی پیدا کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مساجد اور مدارس کے خلاف جو رویہ اختیار کیا ہے وہ نواز شریف کے لیے ”تازیانہ “ ہے۔ وزیر اعظم کو چاہیئے کی وہ اپنے وزراءکو لگام دیں ۔ایسا محسوس ہو تا ہے کہ عوام کو تقسیم کر نا ،انتشار پھیلانا وزراءنے اپنا مشن بنا لیا ہے ۔ ہم اسلام کے نظریاتی تشخص کی حفاظت کر یں گے۔ ملی یکجہتی کونسل کا آئندہ اجلاس لاہور میں ہوگا ۔