افغانستان میں منشیات کا استعمال خوفناک حد تک بڑھتا جا رہا ہے اس بات کا انکشاف حالیہ ہونے والے سروے میں کیا گیا ہے سروے کے مطابق افغانستان میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد 30 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جب کہ 2012 میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد 16 لاکھ تھی۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق شہروں اور دیہی علاقوں میں منشیات کے استعمال میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
افغانستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمنٹ افئیرز کے اسسٹنٹ سیکرٹری ولیم براؤن فیلڈ نےتحقیقی نتائج کو پریشان کن قرار دیا ہے ۔
براؤن فیلڈکا مزید کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ افغان بچے بھی منشیات کے استعمال سےبری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
سروے کے مطابق ملک میں منشیات کے استعمال کی شرح 11 فیصد ہوگئی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر نومیں سے ایک افغان شہری منشیات استعمال کرتا ہے۔ یہ شرح دنیا کی سب سے بلند شرح میں سے ایک ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان دنیا کی کل افیون کا 80 فیصد حصہ پیدا کرتا ہے، ۔جبکہ ہیرؤین کا 90 فیصد حصہ پیدا کرتا ہے۔