?راچ? م?? آپر?شن ?? باوجود بس فائرنگ ?ا سانح? افسوس نا? اور قابلِ غور ??،سراج الحق

215

    امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے صفورہ چورنگی پربس پر فائرنگ کے المناک حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کر تے ہوئے آغا خان ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں پر زیرِ علاج زخمیوں سے ملاقات کی ان کے اہلِ خانہ سے گہری ہمدردی کر تے ہو ئے بھر پور اظہار یکجہتی کیا۔ سراج الحق نے جاں بحق ہو نے والے افراد کے اہلِ خانہ اور لواحقین سے بھی ملاقات کی اور ان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن کو ملک کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا اور کہا کہ ملک کے18کروڑ عوام آغاخان کمیونٹی کے ساتھ ہیں اور اس المناک سانحے اور دہشت گردی کی واردات کی شدید مذمت کر تے ہیں ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امراءاسد اللہ بھٹو ،راشد نسیم ،صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ،نائب امیر مسلم پرویز ،امیر ضلع شرقی یونس بارائی ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

سراج الحق نے گفتگو کر تے ہوئے مزید کہا کہ میں پشاور سے سیدھا کراچی آیا ہوں یہاں میں نے زخمیوں کی عیادت کی ہے۔ جاں بحق ہو نے والے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے مجرموں کے خلاف کاروائیاں بھی ہو رہی ہیں اور لو گوں نے سکھ کا سانس بھی لیا تھا لیکن اس کے باوجود جب شہر میں رینجرز اورسول انتطامیہ حرکت میں ہے ۔اس افسوس ناک اور المناک سانحے کا رونما ہو نا قابلِ غور ہے ۔ اس سے عوام کے اندر عدم تحفظ کا احساس پروان چڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے عناصر موجود ہیں جو ملک کو غیر مستحکم اورحالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کے اندربیرونی ایجنٹ بھی سرگرمِ عمل ہیں ۔حکومت اور سیکوریٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اس واقعے کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا جائے کہ اس واردات میں کون کون سے عوامل کارفرما ہیں ۔ سانحے کے ذمہ داران اور مجرموں کو گرفتار کیا جائے، ان کو عوام کے سامنے لایا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور مرکزی حکومتیں کراچی میں اس طرح کی وارداتوں کی روک تھام میں ناکام ہو گئی ہیں ۔اس افسوس ناک واقع کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے بارہا دہشت گردی کے واقعات میں ”را“کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کرچکے ہیں مگر ابھی تک حکومت نے بھارتی حکومت سے باقاعدہ کوئی احتجاج کیا نہ عالمی برادری سے بھارتی تخریب کاری کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں قتل و غارت گری پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔سانحہ 12مئی کے بعد آج سانحہ 13مئی پیش آگیا ہے جس میں درجنوں معصوم انسانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

دریں اثنا صفورہ چورنگی پر آغاخانی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو اور دیگر ذمہ داران میمن ہسپتال پہنچ گئے تھے جہاں انہوں نے زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ اور لواحقین سے ملاقاتیں کیں اور ان سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کو تسلی دی ۔ ان کے ساتھ الخدمت کے رضا کار اور ایمبولینس بھی تھیں جنہوں نے زخمیوں کے علاج معالجے کے سلسلے میں تعاون فراہم کیا ۔