رماد? م?? عراق? افواج ?? داعش جنگجوو? پر پ? در پ? حمل?

257

بغداد :عراقی افواج کے داعش جنگجووں پر پہ در پہ حملوں کے بعد عراق کی فوج اور داعش جنگجووں میں گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ گذشتہ روز رمادی شہر کے قریب تعینات عراقی سرکاری افواج اور ملیشیانے داعش کے جنگجووں کے خلاف ہتھیار تان لیے ، ان جنگجووں نے گذشتہ ہفتے صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کرلیا تھا۔اس شدت پسند گروپ کی پیش قدمی کے آغازسے شام، اردن اور سعودی عرب سے ملنے والی سرحد پر واقع ملک کے مغربی صوبہ الانبار کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔

امریکی فوج نے رات بھر عراق میں 22 فضائی کارروائیاں کیں جن کے دوران انکی توجہ رمادی، دولت اسلامیہ کے گڑھ موصل اور بیجی کی تیل کی رفائنری کے قریب کے رقبے پر مرکوز رہی ہے۔ب

تایا گیا ہے کہ اتحادیوں نے پانچ فضائی حملوں میں شام کو نشانہ بنایا ، جہاں ایک بم حملے میں پلمیرہ میں طیارہ شکن توپ خانے کے نظام کو تباہ کر دیا گیا۔

داعش کے جنگجوؤں نے گذشتہ دنوں اس قدیم شہر کے عجائب خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔دمشق میں واقع محکمہ نوادرات اور میوزئیمز کے سربراہ معمون عبدالکریم نے بتایا کہ خطرات کے پیش نظر اسعجائب گھر کے نوادرات کو محفوظ بنانے کے لیے بروقت ہٹا دیا گیا تھا۔ دہشت گرد گروپ نے اس سے قبل بھی کئی میوزیئمز کو تباہ کیا ہے۔ پلمیرہ میں اْن کی موجودگی کے باعث بین الاقوامی برادری کو پریشانی لاحق ہے۔ اس عجائب گھر کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے عالمی ورثے کا درجہ دے رکھا ہے۔