وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عزیر بلوچ اور حماد صدیقی سے لاعلم نہیں ہیں وہ پوری طرح سے ہماری نظروں میں ہیں ہم کسی طرح بھی انھیں بھاگنے نہیں دیں گے۔
ایگزیکٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کے خلاف ایف آئی آر حتمی نہیں ہیں مزید تحقیقات کے سامنے آنے پر ہی ایگزیکٹ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے۔
بول چینل سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بول کی رجسٹریشن کے لئے ریجسٹریشن کے طریقہ کار کو درست طور پر نہیں اپنا گیا۔
چوہدری نثار کا صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ بات ضروری نہیں کہ ایگزکٹ کے خلاف صرف ایک ہی ایف آئی آر درج کی جائے انھوں نے کہا کہ ہم نے برطانوی وزیر داخلہ کو ایگزکٹ سے متعلق خط لکھ دیا ہے اور قانونی کاروائیوں میں مدد کے لئے ایف آئی اے نے ایف بی آر کو بھی خط لکھا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم انٹر پول سے بھی ایگزیکٹ کے معاملے میں رابطے میں ہیں اور آنے والے چند دنوں میں یو اے ای حکام کو بھی ایگزیکٹ کے معاملے پر باضابطہ طور پر خط لکھا جائے گا۔ گزشتہ دنوں ایف آئی اے کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو خط لکھنے کے لئے وزارت داخلہ کو درخواست دی گئی تھی۔