بج? م?? قوم? ترق?ات? پروگرام ?ا حجم15 ??رب14 ارب روپ?

261

آئندہ مالی سال2015-16ءکے قومی ترقیاتی پروگرام کا حجم15 کھرب14 ارب روپے ہوگا جس میں وفاق کا حصہ 7 کھرب روپے اور صوبوں کا حصہ8 کھرب13 ارب71 کروڑ روپے ہوگا۔

 آئندہ مالی سال کے قومی ترقیاتی پروگرام کا حجم رواں مالی سال سے 28 فیصد زائد ہے اور اس میں 2 کھرب 31 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد کی غیرملکی امداد بھی شامل ہے۔

آئندہ مالی سال 2015-16ء کے قومی ترقیاتی پروگرام وژن 2025ءمیں متعین کئے گئے طویل المدتی مقاصد کے حصول میں مدد ملے گی۔ قومی اقتصادی کونسل نے یکم جون 2015ءکو قومی ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی تھی ۔ ترقیاتی پروگرام میں انسانی وسائل کی ترقی ، ملکی وسائل پر انحصار، بہتر نظم ونسق ، توانائی ، پانی ، خوراک کے تحفظ، نجی شعبہ کے ذریعہ کاروبار کے فروغ، علم پرمبنی مسابقتی معیشت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم ،صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

نئے مالی سال کے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں وفاق کیلئے 7 کھرب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں ایک کھرب 46 ارب 28 کروڑ 67 لاکھ روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے۔ پی ایس ڈی پی 2015-16ءکے تحت ہوا بازی ڈویژن کےلئے 3 ارب 90کروڑ روپے، کابینہ ڈویژن کےلئے 65 کروڑ 42 لاکھ روپے، کیپیٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن کےلئے ایک ارب 4کروڑ 33 لاکھ روپے، موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کےلئے 3کروڑ 98 لاکھ روپے، تجارت ڈویژن کےلئے 87 کروڑ 56 لاکھ روپے، موصلاات ڈویژن (ماسوائے این ایچ اے ) کےلئے 36 کروڑ47 لاکھ روپے، دفاع ڈویژن کےلئے 2 ارب 45کروڑ 82 لاکھ روپے ، دفاعی پیداوار ڈویژن کےلئے 90کروڑ روپے، تعلیم ، تربیت و اعلیٰ تعلیم ڈویژن کےلئے 2 ارب 20کروڑ 70 لاکھ روپے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کےلئے 14کروڑ 85 لاکھ روپے، فنانس ڈویژن کےلئے 9 ارب 13کروڑ 45 لاکھ روپے، پورٹس اینڈ شپنگ ڈویژن کےلئے 12 ارب روپے ، امور خارجہ ڈویژن کےلئے 6کروڑ روپے ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کےلئے 20 ارب 50کروڑ روپے، ہاﺅسنگ و تعمیرات ڈویژن کےلئے 2 ارب 59کروڑ روپے ، صنعت و پیداوار ڈویژن کےلئے 79کروڑ روپے، اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ ڈویژن کےلئے 39 کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلیکام ڈویژن کےلئے 92کروڑ 28 لاکھ روپے، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کےلئے 60کروڑ 96 لاکھ روپے، داخلہ ڈویژن کےلئے 8 ارب 29کروڑ 95 لاکھ روپے ، امور کشمیر و گلگت بلتستان کےلئے 23 ارب 23 کروڑ 70 لاکھ روپے، قانون ، انصاف و انسانی حقوق ڈویژن کےلئے ایک ارب 50کروڑ روپے، انسداد منشیات ڈویژن کےلئے 23کروڑ روپے ، نیشنل فوڈ سیکیورٹی و ریسرچ ڈویژن کےلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے ، نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز و کوآرڈینیشن ڈویژن کےلئے 20 ارب 70کروڑ 19 لاکھ روپے، پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کےلئے 30 ارب 40 کروڑ 85 لاکھ روپے ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کےلئے 32کروڑ 10 لاکھ روپے، پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈویژن کےلئے 34کروڑ 89 لاکھ روپے، منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات ڈویژن کےلئے 13 ارب 68 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کےلئے 41 ارب روپے، ریونیو ڈویژن کےلئے33 کروڑ 51 لاکھ روپے، سائنس و ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویژن کےلئے ایک ارب 6 کروڑ روپے، ریاستیں و سرحدی علاقہ جات ڈویژن کےلئے 19 ارب 70 کروڑ روپے، شماریات ڈویژن کےلئے 10 کروڑ روپے، مذہبی امور و بین المذاہب ہم انہنگی ڈویژن کیلئے 30 لاکھ روپے، وفاقی ٹیکس محتسب کیلئے 97 لاکھ روپے، سپارکو کےلئے 80 کروڑ ، ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کےلئے 16 کروڑ 50 لاکھ روپے اور وزارت پانی وبجلی (واٹر سیکٹر) کےلئے30 ارب 12 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 39 وزارتوں اور ڈویژنوں کےلئے مجموعی طور پر 2کھرب 53 ارب 11 کروڑ 17 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

 واپڈا کےلئے ایک کھرب 12 ارب 28 کروڑ 83 لاکھ روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کےلئے ایک کھرب 59 ارب 60کروڑ روپے، پاک میلینئم ترقیاتی اہداف و کمیونٹی ڈویژن پروگرام کےلئے 20 ارب روپے، سپیشل فیڈرل ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے 28 ارب روپے، ایراءکیلئے 7 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

 اسی طرح عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے افراد (ٹی ڈی پیز) کے خصوصی ترقیاتی پروگرام اور سیکورٹی کیلئے ایک کھرب روپے جبکہ وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کیلئے 20 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ مالی سال 2015-16ءکے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں صوبوں کیلئے 8 کھرب 13 ارب 71 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ترقیاتی فنڈز تجویز کئے گئے ہیں، جس میں 85 ارب 46 کروڑ 70 لاکھ روپے کی غیر ملکی امداد بھی شامل ہے۔ رواں مالی سال 2014-15ءکے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبوں کیلئے 6 کھرب 46 ارب 22 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے۔