ح?ومت ?? معاش? ?ارگردگ? ب?ت ما?وس ?ن ر?? ??،ل?اقت بلوچ

301

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں حکومت کی معاشی کارگردگی بہت مایوس کن رہی ہے۔ بجلی بحران ،مہنگائی ،بدامنی ،جرائم اور سٹریٹ کرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ معاشی بحران کا جن بوتل سے باہرنکل کر غریبوں کے لیے موت کا رقص پیش کر رہا ہے، عوام کے معاشی قتل کے ذمہ دار حکمران طبقہ اور مٹھی بھر مراعات یافتہ طبقہ ہے،ملک کے تمام مسائل بگڑے ہوئے اشرافیہ کے لیے ہیں جبکہ عوام کے لیے در در کی ٹھوکریں ہیں۔ میاں نواز شریف کی قیادت میں وزیر خزانہ کے تیسرے بجٹ میں بھی عوام کے لیے کچھ نہیں،الٹا ٹیکسوں کا فلڈ گیٹ کھول دیا گیا ہے۔ عوام مہنگائی میں پس جائیں گے۔ حکومت کی ترجیحات میں زراعت،تعلیم،غریب تنخواہ دار،دیہاڑی دار اور پینشنرز نہیں ہیں۔ قرضوں کی لعنت اور سودسے چھٹکاراحاصل کرنا حکوت کاہد ف نہیں ہے۔ عوام نے حکومتی امیروں کو تحفظ اور غریبوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ کے بجٹ کو مسترد کر دیا۔ قومی مسائل اورعوام کی حالت زار کو سامنے رکھ کر بجٹ بنایا جائے وگرنہ عوام کا غصہ حکمرانوں کا بیڑھ غرق کر دے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کی چھتری تلے بیٹھا مذہب بیزار طبقہ پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو منہدم کرنا چاہتا ہے ،مغربی اور ہندوانہ تہذیب کی میڈیا کے ذریعے یلغار ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد اور بقا دو قومی نظریہ ہے ،سیکولر طبقہ علامہ اقبال اور قائداعظم کے نظریات کا رخ موڑنے کی سازشوں میں مصروف ہے اور قرار داد مقاصد جو آئین میں اسلام کی بنیاد ہے کو آئین سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاکستان کے آئین میں اسلام کو ریاست کا مذہب اور قرآن و سنت کو سپریم لاءتسلیم کیا گیا ہے جبکہ حکمرانوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ملکی معاشرت اور معیشت کو قرآن و سنت کے تابع بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ آئین کو بالادست تسلیم کرکے روح کے مطابق عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گزشتہ 68سال میں آئین پر عمل نہیں کیا گیا جس کی وجہ کو ملک وقوم کو ناقابل تلافی اٹھانا پڑا ہے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مغرب اسلام کے بڑھتے قدموں سے خوفزدہ ہوکر ہمیں شیعہ سنی کی بنیاد پر تقسیم کرکے کمزور کررہاہے ،ملی یکجہتی کونسل نے انتہائی دانشمندی سے قوم کویکجا کر رکھا ہے ،قومی یکجہتی میں ملی یکجہتی کونسل کی خدمات ناقابل فراموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے انگریز ہمیں مسالک کی بنیاد پر لڑانے کی سازشوں میں مصروف ہیں تاکہ وہ اپنے اقتدار کو قائم رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلحہ کے زور پر تبدیلی کے قائل نہیں ،ہم جمہوری اور آئینی جدوجہد کے ذریعہ تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلاکر نہیں بلکہ خود انحصاری کی منزل حاصل کئے بغیر معیشت ترقی نہیں کرسکتی۔ قوم آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی زنجیروں میں جکڑ دیا گیا۔ انہوں نے مصر اور بنگلادیش میں اسلامی قیادت کے عدالتی قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جنرل سیسی جیسے فرعونوں کو سہارا دینے کی پالیسی بدلے۔ لیاقت بلوچ نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی پر سخت تنقید کی۔