ح?مرانو? ?? ناا?ل? س? ??4منصوب? ?? لاگت 16ارب س? 50ارب ت? پ?نچن? ?ا خدش? ??،حافظ نع?م الرحمن

254

 امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں پانی کی قلت دور کر نے کے لیے کے4منصوبے کو فوری طور پر شروع کر نے پر زور دیتے ہو ئے کہا ہے کہ کراچی کو اس وقت 1250ملین گیلن یو میہ پانی کی ضرورت ہے لیکن اسے ابھی صرف 500ملین گیلن یو میہ پانی مل رہا ہے حب ڈیم سے بالکل پانی نہیں مل رہا ۔ہر پانچ سال بعد 100ملین گیلن یو میہ پانی کا اضافہ کیا جانا چاہیے تھا جو نہیں کیا گیا۔70فیصد ریوینو دینے والے شہر کے ساتھ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا رویہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں جماعت اسلامی کراچی کے پروفیشنل افراد پر مشتمل شہری وبلدیاتی کمیٹی کی جانب سے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے پیش کی جانے والی سفارشات کی روشنی میں پانی کے بحران پر بریفنگ دیتے ہو ئے کیا ۔بریفنگ میںکالم نگار،تجزیہ نگار،الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شر کت کی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی 2کروڑ 60لاکھ کی آبادی وا لا شہر ہے آبادی کے لحاظ سے 1250ملین گیلن یو میہ پانی فراہم ہو نا چاہیے مگر اس وقت صرف 550ملین گیلن یو میہ پانی مل رہا ہے کے4منصوبے کے تعطل کا شکار ہو نے کی وجہ سے جو اضافی پانی ملنا تھا وہ نہیں مل رہا ۔نعمت اللہ خان کے دور کے بعد سے کراچی کے پانی میں ایک قطرہ تک اضافہ نہیں ہوا۔کے4کا منصوبہ جس کی لاگت پہلے 16ارب تھی اور اب 50ارب تک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔

انہوں نے بتا یا کہ سسٹم کی خرابی کی وجہ سے جو پا نی ابھی مل رہا ہے اس میں سے 65فیصد پانی ضائع ہو جاتا ہے ۔ان چیزوں کو بھی ٹھیک کر نے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے کے حل کے لیے سمندر کے پانی کو میٹھا بنانے اور زیرزمین ذخائر کو بھی تلاش کر نے اور قابل استعمال بنانے کی ضرورت ہے جبکہ ہائی رائز بلڈنگ کے لیے بورنگ کے پانی پر آر او پلانٹ لازمی قراردیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پانی کی چوری ،غیر قانونی فروخت اور ٹینکر مافیا سے بھی نجات حاصل کر نے کی ضرورت ہے ۔پانی کی منصفانہ تقسیم کو بھی یقینی بنایا جائے ۔پانی کی لائنوں میں جو خرابیاں ہیں ان کو دور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی پانی کی ری سائیکلنگ کے ذریعہ بھی پانی کو محفوظ کیا جاسکتا ہے اور اس طریقے سے 80ملین گیلن یو میہ پانی حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے کو حل نہ کر نے کی ذمہ داری سابقہ حکومتوں اور ان میں شامل جماعتوں پر براہِ راست عائد ہو تی ہے ۔اگر ماضی میں ان منصوبوں پر عمل درآمد کیا جاتا اور ٹھوس اقدامات کیے جاتے تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہو تی ۔انہوں نے کہا کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ پانی کے حوالے سے بنائے جانے والے منصوبوں کو فی الفور عملی شکل دی جائے ،پانی کے ضیاع کو روکا جائے،ٹینکرمافیا کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جائے ،طویل المدتی منصوبے بنائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے تحت پروفیشنل افراد پر مشتمل ایک شہری و بلدیاتی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو بنیادی مسائل اور انفرا اسٹرکچر پر ریسرچ بھی کررہی ہے اور اس کا حل بھی پیش کررہی ہے۔ آج کی بریفنگ اسی حوالے سے منعقد کی گئی ہے جماعت اسلامی عوام کے مسائل کے حل کی جدو جہد جاری رکھے گی ۔