امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے حالات ھڑتالوں کی سیاست کے متحمل نہیں ہو سکتے اور بلدیاتی انتخابات کے بعد کی صورت حال کو سیاسی انداز میںمذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ہمارے معاشرہ میں غربت کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے،کرپشن کے ناسور کو صرف جماعت اسلامی کی قیادت ختم کر سکتی ہے۔ قومی دولت لوٹنے والوں کا بھرپور احتساب کرکے عوام کا حق چھینیں گے۔صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو اہل اور باصلاحیت قیادت فراہم کرسکتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے المرکز اسلامی پشاور میں انٹرنیشنل اسلامک چئیریٹیبل آرگنائزیشن کویت کے تعاون سے الخدمت فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام تین ہزار سے زائد مستحقین میں رمضان پیکیج کی تقسیم کے موقع پر خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیرٹیبل آرگنائزیشن کے نمائندے شیخ محمد النجار،شیخ ناصر السعید،اور شیخ محمد عیسیٰ کے علاوہ سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان اور الخدمت فاﺅنڈیشن صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر نورالحق نے بھی خطاب کیا۔
سینیٹرسراج الحق نے کہا گزشتہ کئی سال سے صوبہ قدرتی اور انسانی آفات کاشکار رہا ہے اور ترقی کی دوڑ میں کافی پیچھے رہ گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں جو بد نظمی ہوئی ہے۔ اس کا حل نکالنے کے لیے سڑکوں پر آنا اور احتجاج کرنا کسی طور مناسب نہیں تمام مسائل کو مذا کرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جن حلقوں میں شکایات اور اعتراضات ہیں، چاہے وہ کسی بھی جماعت کی طرف سے ہوں وہاں پر دوبارہ انتخابات کرائے جائیںاور غلطی کے مرتکب اہلکاروں اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ 85پولنگ سٹیشنوں میں گڑبڑ اور انتخابی دھاندلی کی شکایات کی بنیاد پر صوبے بھر کے 978 ڈسٹرکٹ اور ٹاﺅن وارڈ کے انتخابات کو کالعدم کیسے کیاجاسکتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم قومی دولت لوٹنے والوں کا پیٹ پھاڑ کر عوام کا حق واپس لیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس ا ہل اور باصلاحیت قیادت ہے ،عوام ہمارا ساتھ دیں۔ انھوں نے کہا کہ الخدمت فاﺅنڈیشن نے اسلامک چیرٹیبل آرگنائزیشن کے تعاون سے بڑی تعداد میں غربا اور مساکین کو رمضان پیکیج فراہم کرکے اہم قومی فریضہ انجام دیا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم این جی اوز کے خلاف نہیں لیکن اسلامی ثقافت اور روایات کا مذاق اڑانے والوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کچھ این جی اوز یہاں مغربی کلچر پھیلانے ، دینی مدارس اور مساجد کے خلاف پرو پیگنڈا میں مصروف ہیں دوسری طرف انٹرنیشنل اسلامک چئیرٹیبل ارگنائزیشن اور اس طرح کی دوسری تنظیمیں ہیں جنھوں نے مسلمان معاشرہ سے غربت کے خاتمے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے ۔خیبر پختونخوا میں یہ اہم فریضہ الخدمت فاﺅنڈیشن انجام دے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو غریب عوام کی کوئی پروا نہیں ،دو دن پہلے جو بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں مخصوص گرہوں کے مفادات کا تحفظ کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ غریب عوام کو حقوق صرف جماعت اسلامی دلا سکتی ہے اور ہم دلا کر رہیں گے۔