امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کا حق نہیں دیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے بیرونی این جی اوز کے مکروہ کردار کا بالآخر اعتراف کرکے ہمارے موقف کی تائید کر دی ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتمانزئی چارسدہ میں جماعت اسلامی کے رہنما میجر اکبر خان کے حجرہ میں نومنتخب کونسلروں سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی امیر مصباح اللہ،سابق امیر محمد ریاض خان اور میجر اکبر خان بھی موجود تھے۔
سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہتے آرہے ہیں کہ این جی اوز کے ورکروں کے بھیس میں دشمن ملکوں کے تخریب کار ملک میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور مغربی طاقتیں طاقتیں سوچے سمجھے منصوبہ کے مطابق پاکستان میں اپنی ثقافت پھیلا رہی ہیں اسلام دشمن قوتیں پاکستان کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ اس پر ہمیں تنگ نظری کے الزام دیے جاتے تھے لیکن اب پاکستان کے سب سے ذمہ دار وزیر وزیرداخلہ نے اس کا اعتراف کرکے حقیقت سے پردہ اٹھادیا ہے۔
انھوں نے کہا ایسی این جی اوز پر فی الفور پابندی لگائی جائے اور پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔سراج الحق نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے قیام میں بھارتی فوج کے کردار کا اعتراف کرکے اپنا گھناﺅنا چہرہ خود دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔انھوں نے کہ مودی کا اعترافی بیان ایک طرف انتہائی قابل مذمت ہے تو دوسری طرف پاکستان کی سا لمیت کے لیے قربانی دینے والی البدر اور الشمس جیسی محب وطن تنظیموں کے ہزاروں نوجوانوں کی شہادت کا واضح ثبوت ہے،ہم اس موقع پر البدر اور الشمس کے شہداءکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں
سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کی سا لمیت اور استحکام کی بات کی اور اس کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، ہمارے کارکنوں کے ہوتے ہوئے ملک دشمن این جی اوز اپنے گھناﺅنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات کرانے کیلئے ضروری ہے کہ الیکش کمیشن کے پاس اپنا ایماندارا ور باصلاحیت عملہ ہو تاکہ الیکشن کمیشن ناہل اور بد دیانت افسروں کا محتاج نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آج بلدیاتی انتخابات پر سے سوالات اٹھ رہے ہیں ،بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی بدنظمی اور ناہلی کے ریٹرننگ افسران کو ذمہ دار قرار دیا جارہاہے۔ ریٹرننگ افسران پر نتائج بدلنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسریاں ہیں ان اداروں میں اہل اور دیانتدار افراد کے آنے سے ملک، سیاست اور جمہوریت کو استحکام ملے گا۔انھوں نے کہا پاکستان میں جمہوریت سرمایہ داروںکے ہاتھوں یر غمال ہے اور ان کی وجہ سے عوام کا استحصال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پیسہ پانی کی طرح بہایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہر الیکشن کے بعد اس کی شفافیت پر انگلیاں اٹھتی ہیں،انہوں نے کہا کہ اس بار جوڈیشل کمیشن بنا ہے ،وہ انتخابی دھاندلی کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرے گا تمام سیاسی قوتیںاس کو تسلیم کریں گی اور اس سے پاکستانی سیاست کا رخ متعین ہو گا۔