روہنگیا کے مسلمانوں کے لئے اسلامی ممالک کے حکمران اپنا کردار ادا نہیں کر رہے ہیں جبکہ او آئی سی نے اس اہم مسئلے پر کوئی اجلاس تک منعقد نہیں کیا ہے۔
کراچی میں جماعت اسلامی خواتین کے تحت برما کے مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ برما میں مسلمانوں پر مظالم اور نسل کشی کے خلاف مغربی ممالک ، عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ،او آئی سی نے اس اہم مسئلے پر کوئی اجلاس تک منعقد نہیں کیا ، اسلامی ممالک کے حکمران بھی اپنا کردار ادا نہیں کررہے صرف ترکی کی جانب سے برما کے مسلمانوں کے حق میں توانا اور مضبوط آواز اٹھی ہے ،حکومت پاکستان نے بھی کمیٹی بناکر مسئلے کو کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور پاکستان کا ایٹم بم عالم اسلام کا ایٹم بم ہے ۔ پاکستان کے ایٹمی دھماکے کرنے پر صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پورے عالم اسلام میں مٹھائیاں تقسیم ہوئی تھیں ، پاکستان کا فرض ہے کہ وہ پورے عالم اسلام کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ برما کے مسلمانوں کو اپنے ملک سے بے دخل کردیا گیا ہے، ان کو شہریت بھی نہیں دی جارہی ، کوئی ملک ان کو قبول کرنے پر تیار نہیں ، بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت ہونے کی وجہ سے وہاں بھی برما کے مسلمانوں کو داخل نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا کہ بھارتی وزیر اعظم نے بنگلہ دیش کے حالیہ دورے میں پاکستان کو دو لخت کرنے میں بھارت کے مذموم کردار اور جرم کا اعتراف کیا ہے ۔ مودی گجرات کے مسلمانوں کا بھی قاتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاکستان کے دشمن ہیں۔ دونوں آج بھی ملک کو نقصان پہنچانے اور کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ۔ قائد اعظم نے فرمایا تھاکہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے مسلمانوں کی ترجمانی بھی کرے گا ۔ انکا کہنا تھا کہ انسانی حقوق اور فلاحی کاموں کے نام پر بعض این جی اوز اپنے مذموم مقاصد پورے کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ، حکومت پاکستان نے امریکہ کے دباﺅ میں آکر اس مسئلے پر پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے یہ این جی اوز اور پوری یورپی یونین ایک بچے کے قاتل شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کے لیے تو سرگرم ہیں لیکن برما کے مسلمانوںکے قتل عام پرخاموشی اختیار کی ہوئی ہیں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی حلقہ خواتین کی ناظمہ فرحانہ اورنگزیب نے کہا کہ پوری دنیا میں خون مسلم کی ارازانی ہے۔ میانمار کے مسلمان بے سروسامانی کی حالت میں سمندر میں دربدر ہیں۔ یہ خواتین اور بچے ہماری مدد کے منتظر ہیں۔ الخدمت، برما، انڈونیشیا اور ملائیشیا ءمیں متاثرین کے امدادی کاموں میں مشغول ہے۔ بحیثیت امت مسلمہ ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اخلاقی طور پر انکی مدد کے لئے آواز اٹھائیں اور مالی امداد کر کے انکا سہارا بنیں۔
برما میں بدھسٹ حکمرانوں کی سرپرستی میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی ، قتل عام ،مساجد و مکانات کونذر آتش کرنے کے خلاف اور مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی کراچی (حلقہ خواتین )کے تحت منگل کو نیو ایم جناح روڈ پر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیراسامہ رضی نے خطاب کیا ۔
مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ سخت گرمی کے باوجود خواتین کے ساتھ چھوٹے بچے بھی احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے جبکہ خواتین نے ہاتھوں میں بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے ۔